حماس غزہ میں جامع جنگ بندی معاہدے پر آمادہ، اسرائیل کی ڈھٹائی

حماس غزہ میں جامع جنگ بندی معاہدے پر آمادہ، اسرائیل کی ڈھٹائی

حماس نے کہا کہ وہ ایک جامع جنگ بندی قبول کرنے کے لیے تیار ہے
حماس غزہ میں جامع جنگ بندی معاہدے پر آمادہ، اسرائیل کی ڈھٹائی

Webdesk

|

4 Sep 2025

 تل ابیب /غزہ: فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں جامع جنگ بندی معاہدے پر آمادگی ظاہر کر دی، تاہم اسرائیل نے اس پیشکش کو فوری طور پر مسترد کردیا۔

عرب ٹیلی ویژن کے مطابق جاری کردہ ایک بیان میں حماس نے کہا کہ وہ ایک جامع جنگ بندی قبول کرنے کے لیے تیار ہے، جس کے تحت اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، تاہم غیر مسلح ہونے کی شرط کو مسترد کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ یہ صرف آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے بعد ممکن ہو سکتا ہے۔

حماس نے اسرائیل پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے شمالی غزہ میں ایک رہائشی مکان کو نشانہ بنا کر خوفناک جنگی جرائم کیے ہیں، جس کے نتیجے میں کم از کم 10 فلسطینی شہید ہوئے۔تنظیم نے اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی فوج کی غزہ سٹی اور دیگر علاقوں میں وحشیانہ کارروائیوں اور نسل کشی کے اقدامات کو روکنے کے لیے فوری مداخلت کرے۔

ادھر اسرائیل نے حماس کی تازہ پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی صرف انہی شرائط پر ممکن ہے جو کابینہ نے طے کی ہیں، جس میں غزہ میں تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور حماس کا غیر مسلح ہونا شامل ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس پر زور دیا تھا کہ وہ غزہ میں موجود قیدیوں کو رہا کرے، بتایا جاتا ہے کہ غزہ میں تقریبا 48 اسرائیلی قیدی موجود ہیں جس میں سے صرف 20 کے زندہ ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!