امریکا میں بلوے، کرفیو نافذ کردیا گیا

ویب ڈیسک
|
12 Jun 2025
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے غیر قانونی تارکین وطن کیخلاف کریک ڈاؤن کے بعد سے جاتی پرتشدد مظاہروں کے پیش نظر لاس اینجلس کے ڈاؤن ٹاؤن میں دوسری رات بھی کرفیو نافذ کر دیا ہے۔
سپوکین کی میئر لیزا براؤن نے کہا کہ تمام شہریوں کو کرفیو کا پابند ہونا چاہیے، تاہم میڈیا کے اراکین، کام پر جانے والے افراد اور ہنگامی حالات میں گھر سے نکلنے والوں کو محدود استثنیٰ دیا جائے گا۔
سپوکین پولیس محکمے نے ایک بیان میں کہا کہ "جمع ہونے والے بڑے ہجوم کو غیر قانونی اجتماع قرار دیا گیا ہے۔ ہجوم کو منتشر ہونے کے متعدد حکم اور طاقت کے استعمال کی وارننگ دی گئی، لیکن کوئی اثر نہیں ہوا۔"
لاس اینجلس کے ڈاؤن ٹاؤن میں بدھ کی رات، پولیس نے شام 8 بجے سے پہلے ہی مظاہرین کو حراست میں لینا شروع کر دیا تھا۔ تقریباً ایک گھنٹے پہلے، حکام نے سٹی ہال کے باہر غیر قانونی اجتماع کا اعلان کر دیا تھا۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق، اعلان کے بعد اہلکاروں نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے ربڑ کی گولیاں استعمال کیں، جبکہ گھڑسوار پولیس نے مظاہرین کو ہٹانے کے لیے کارروائی کی۔
ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ملک بدری کے عمل کو تیز کرنے کے خلاف احتجاج صرف کیلیفورنیا تک محدود نہیں رہا، بلکہ امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے ملک بھر میں چلائے جانے والے ریڈز کے خلاف مظاہرے پھیل رہے ہیں۔
بڑھتی ہوئی افراتفری کے پیش نظر، سیکریٹری دفاع پیٹ ہیگسٹھ نے جمعرات کو کہا کہ اگر مظاہرے بڑھتے ہیں تو صدر ٹرمپ کی کیلیفورنیا میں نیشنل گارڈ کو وفاقی کنٹرول میں لینے کی ہدایت دیگر ریاستوں تک بھی بڑھائی جا سکتی ہے۔
Comments
0 comment