قازقستان میں چہرے کے نقاب پر پابندی عائد

قازقستان میں چہرے کے نقاب پر پابندی عائد

قازقستان کے صدر نے قانون پر دستخط کردیے
قازقستان میں چہرے کے نقاب پر پابندی عائد

ویب ڈیسک

|

1 Jul 2025

قازقستان وسطی ایشیا میں چہرے کے نقاب پر پابندی عائد کر نے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔ 

صدر قاسم جومارٹ توکایف نے پیر کو ایک قانون پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت خواتین کے عوامی مقامات پر کالے نقاب پہننے اور چہرے ڈھانپنے پر پابندی لگائی گئی ہے، اور اس کی بجائے روایتی قومی لباس کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔

حکام نے وضاحت کی کہ یہ پابندی سیکیورٹی خدشات، خاص طور پر عوامی مقامات پر چہرے کی شناخت میں مسائل کے پیش نظر لگائی گئی ہے۔ اس قانون سے طبی حالات، کھیلوں کے ایونٹس، اور غیر معمولی حالات جیسے کہ شدید موسم کو مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔

قانون کے مطابق، "عوامی مقامات پر ایسے لباس پہننے پر پابندی ہے جو چہرے کی شناخت میں رکاوٹ ڈالیں، سوائے ان صورتوں کے جہاں یہ جمہوریہ قازقستان کے قوانین کی تعمیل، سرکاری فرائض کی انجام دہی، یا طبی، شہری دفاع، موسم سے متعلق یا کسی خاص ایونٹ کے مقاصد کے لیے ضروری ہو۔"

صدر توکایف نے مذہبی لباس جیسے کہ نقاب کو اپنانے کے بجائے روایتی لباس کے ذریعے نسلی شناخت کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا۔

اس فیصلے کو آبادی کے کچھ حصوں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنے کی توقع ہے، کیونکہ قازقستان کی تقریباً 70% آبادی مسلمان ہے، جبکہ عیسائیت دوسرا سب سے زیادہ مروج مذہب ہے۔

2023 میں، حکومت نے اسکولوں میں بھی سر ڈھانپنے پر پابندی عائد کی تھی، جس سے عوامی احتجاج سامنے آیا تھا۔ مبینہ طور پر اس اقدام کے خلاف احتجاجاً 150 اسکول گرلز نے اسکول چھوڑ دیا تھا۔

تنقید کے باوجود، قازقستان میں مقامی قانون نافذ کرنے والے ادارے حجاب اور چہرے کے نقاب پر پابندی کو نافذ کرنے کے لیے سڑکوں پر سرگرم عمل رہے ہیں۔

پڑوسی ملک ازبکستان نے بھی پابندیاں عائد کی ہیں، جن میں حجاب کے قوانین کی خلاف ورزی پر $250 جرمانہ بھی شامل ہے، جس کا مقصد سیکولرازم کو فروغ دینا ہے۔ اسی طرح، تاجکستان نے 2023 میں قومی شناخت اور ثقافتی اتحاد کو مضبوط بنانے کے مقصد سے پابندی نافذ کی تھی۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!