ایران، سیکیورٹی پوسٹوں پر حملے، 11 اہلکار جاں بحق، 16 دہشت گرد ہلاک
Webdesk
|
4 Apr 2024
ایران کے صوبے سیستان میں مسلح علیحدگی پسند تنظیم کے حملوں میں 27 افراد ہلاک ہوگئے جن میں 11 ایرانی سیکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی شامل ہیں۔
ایران سرکاری میڈیا نے جمعرات کو بتایا کہ عسکریت پسند تنظیم جیش العدل کے مسلح افراد نے جنوب مشرقی صوبے سیستان بلوچستان میں ایران کے پاسداران انقلاب کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا۔
حملے میں کم از کم 11 ایرانی سیکورٹی فورس کے ارکان کو ہلاک اور 16 افراد کو ہلاک ہوگئے ہیں۔
سرکاری ٹی وی نے بتایا کہ جیش العدل گروپ اور سیکورٹی فورسز کے درمیان رات بھر جھڑپیں چابہار اور راسک کے قصبوں میں ہوئیں۔
نائب وزیر داخلہ ماجد میراحمدی نے سرکاری ٹی وی کو بتایا ”دہشت گرد چابہار اور راسک میں گارڈز کے ہیڈ کوارٹر پر قبضہ کرنے کے اپنے مقصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہے۔“ سرکاری ٹی وی نے بتایا کہ اس علاقے میں لڑائی میں 10 دیگر سیکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
دوسری جانب جیشل العدل نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بلوچوں کے حقوق اور بہتر زندگی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحدوں سے متصل یہ علاقہ طویل عرصے سے ایرانی سیکیورٹی فورسز اور سنی عسکریت پسندوں کے ساتھ ساتھ منشیات کے اسمگلروں کے درمیان اکثر جھڑپوں کا مقام رہا ہے اور یہ افغانستان سے مغرب اور دیگر جگہوں پر اسمگل ہونے والی منشیات کے لیے ایران ایک اہم ٹرانزٹ روٹ ہے۔
اس سے قبل گزشتہ برس دسمبر میں عسکریت پسند گروپ نے راسک قصبے میں ایک پولیس سٹیشن پر حملہ کیا، جس میں 11 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔
Comments
0 comment