ایران کا مبینہ نیا اقدام، بحری جہاز کو بھرپور اسلحے کے ساتھ لوڈ کر دیا

ایران کا مبینہ نیا اقدام، بحری جہاز کو بھرپور اسلحے کے ساتھ لوڈ کر دیا

ایران صرف کشیدگی چاہتا ہے، انٹیلیجنس رپورٹ
ایران کا مبینہ نیا اقدام، بحری جہاز کو بھرپور اسلحے کے ساتھ لوڈ کر دیا

ویب ڈیسک

|

2 Jul 2025

امریکا کی انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق ایران نے اہم آبی گزر گاہ پر مکمل کنٹرول رکھنے کیلیے آبنائے ہرمز میں موجود اپنے جہازوں پر بارودی سرنگیں بچھا دی ہیں۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران، امریکی انٹیلی جنس نے مبینہ طور پر یہ پتہ لگایا ہے کہ تہران نے خلیج فارس میں اپنے بحری جہازوں پر بحری مائنز (بارودی سرنگیں) لاد دی ہیں، جو آبنائے ہرمز کو بند کرنے اور تجارتی یا فوجی جہازوں کو نشانہ بنانے کی ممکنہ کوشش کی طرف اشارہ ہے۔ 

انتہائی حساس انٹیلی جنس تک رسائی رکھنے والے امریکی حکام کے مطابق، اس پیش رفت نے واشنگٹن میں تنازعے میں ممکنہ اضافے کے حوالے سے شدید تشویش پیدا کر دی ہے۔

حکام نے مزید بتایا کہ یہ پہلے سے غیر افشا شدہ سرگرمی 13 جون کو اسرائیل کی جانب سے ایرانی اہداف پر میزائل حملوں کے بعد کسی وقت پیش آئی۔

اگرچہ مائنز کو ابھی تک نصب نہیں کیا گیا، تاہم امریکی انٹیلی جنس حکام کا خیال ہے کہ یہ اقدام اس بات کا اشارہ ہے کہ ایران آبنائے ہرمز کو بند کرنے پر غور کر رہا تھا، جو ایک اسٹریٹجک آبی گزرگاہ ہے جہاں سے دنیا کی تقریباً 20 فیصد تیل اور گیس کی ترسیلات گزرتی ہیں۔

ان تیاریوں کے باوجود، 22 جون کو امریکہ کی جانب سے تین ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے والے جوابی حملوں کے بعد سے تیل کی قیمتوں میں 10 فیصد سے زیادہ کی کمی آئی ہے۔

 تجزیہ کار اس کمی کو اس بات کی وجہ قرار دیتے ہیں کہ تنازعے نے ابھی تک خلیج سے تیل کی ترسیل کو نمایاں طور پر متاثر نہیں کیا ہے، جس پر ایک اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔

ایران کی پارلیمنٹ نے بعد میں آبنائے کو بند کرنے کے حق میں ایک غیر پابند قرارداد کی توثیق کی، لیکن حتمی اختیار ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے پاس ہے۔ سرکاری پریس ٹی وی نے تصدیق کی کہ قرارداد کسی سرکاری فیصلے کے مترادف نہیں تھی۔

ایران کی بحری مائنز کی تنصیب کا صحیح وقت غیر واضح ہے، اور امریکی حکام نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ آیا مائنز اب بھی بحری جہازوں پر موجود ہیں یا انہیں ہٹا دیا گیا ہے۔

ایران نے کشیدگی کے اوقات میں اکثر آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی دھمکی دی ہے، لیکن اس دھمکی پر کبھی عمل نہیں کیا۔ تازہ ترین پیش رفت موجودہ صورتحال کی نزاکت اور مزید کشیدگی کے امکان کو نمایاں کرتی ہے۔

واشنگٹن کے حکام مبینہ طور پر ایرانی بحری نقل و حرکت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں جبکہ خطے میں تنازعے کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے سفارتی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

 

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!