ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کی مدد سے دھوکے بازوں نے کمپنی کو 7 ارب 27 کروڑ کا چونا لگادیا

ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کی مدد سے دھوکے بازوں نے کمپنی کو 7 ارب 27 کروڑ کا چونا لگادیا

پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا، حیران کن طور پر ویڈیو کانفرنس کے ذریعے دھوکا دیا گیا
ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کی مدد سے دھوکے بازوں نے کمپنی کو 7 ارب 27 کروڑ کا چونا لگادیا

Webdesk

|

6 Feb 2024

ہانگ کانگ میں ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کی مدد سے دھوکے بازوں نے ملٹی نیشنل کمپنی کو 7 ارب 27 کروڑ سے زائد کا چونا لگا دیا۔

تفصیلات کے مطابق ہانگ کانگ پولیس نے اتوار کو بتایا ہے کہ شہر میں اپنی نوعیت کا منفرد کیس رجسٹرڈ ہوا جس میں ہیکر نے ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ملٹی نیشنل فرم کی سینئر ایگزیکٹیو کی جعلی ویڈیو بنا کر کمپنی کو 26 ملین ڈالر کا دھچکا دے دیا۔ (پاکستانی کرنسی میں یہ رقم 7 ارب 27 کروڑ 9 لاکھ روپے کے قریب بنتی ہے‘۔

شکایت رجسٹرڈ ہونے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے واقعے میں ملوث افراد کا سراغ لگانے کیلیے کوشش شروع کردی ہے تاہم ماہرین نے کہا ہے کہ اس طرح کی واردات میں لوگوں کو پکڑنا ممکن نہیں ہے۔

کمپنی کے ملازم نے پولیس کو بیان دیا جس کے مطابق ’کمپنی کے سینئر افسران کو ایک ویڈیو کانفرنس کال موول ہوئی جس میں کمپنی کی سینئر ایگزیکٹیو بینک اکاؤنٹس میں رقم منتقل کرنے کی درخواست کررہی تھیں‘۔

کانفرنس کال میں ہدایت سُن پر افسران نے فوری طور پر حکم پر عمل کیا اور رقم مذکورہ اکاؤنٹ میں منتقل کردی۔

پولیس کے مطابق واقعہ 29 جنوری کو پیش آیا جس میں پہلے مرحلے میں 26 ملین ڈالر ٹرانسفر کیے گئے تاہم افسران کو جب دھوکا دہی کا احساس ہوا تو انہوں نے فوری طور پر مزید رقم کی منتقلی کا سلسلہ روک دیا۔

پولیس نے کمپنی کا نام ظاہر کیے بغیر کہا ہے کہ کیس کی تفتیش ابھی جاری ہے اور ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔‘‘

ہانگ کانگ کی میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ شخص فنانس ڈیپارٹمنٹ میں کام کرتا تھا، اور دھوکہ دہی کرنے والوں نے اس فرم کا برطانیہ میں مقیم چیف فنانشل آفیسر ہونے کا بہانہ کیا۔ قائم مقام سینئر سپرنٹنڈنٹ بیرن چان نے کہا کہ ویڈیو کانفرنس کال میں متعدد شرکاء شامل تھے، لیکن متاثرہ کے علاوہ سبھی کی نقالی کی گئی۔

ڈیپ فیک ویڈیو کانفرنس میں شریک تمام افراد کی ریکارڈنگ پہلے کی گئی تھی جبکہ حیران کن طور پر یہ آپس میں گفتگو اور ردعمل بھی دے رہے تھے اس میں جو اصلی کردار تھا وہ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کی صورت میں بیٹھا ہوا تھا۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!