آزاد کشمیر، 9 سال قبل لاپتہ ہونے والے سیاحوں کی لاشیں برآمد

آزاد کشمیر، 9 سال قبل لاپتہ ہونے والے سیاحوں کی لاشیں برآمد

تین سیاح 2015 میں مہم جوئی کے دوران لاپتہ ہوگئے تھے
آزاد کشمیر، 9 سال قبل لاپتہ ہونے والے سیاحوں کی لاشیں برآمد

ویب ڈیسک

|

7 Sep 2024

آزاد کشمیر کی بلند ترین چوٹی سر کرنے کے دوران 9 سال قبل لاپتہ ہونے والے سیاحوں کی لاشوں کی باقیات دریافت کرلی گئی۔

اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے تین کوہ پیما سیاحوں کی لاشوں کی باقیات دریافت ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آزاد کشمیر کی تاریخ کے سب سے بڑے آپریشن میں یہ باقیات دریافت ہوئیں جس میں مقامی اور ملک کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے کوہ پیماؤں نے حصہ لیا۔

یہ لاشیں وادی نیلم اور گلگت بلتستان کے سنگم میں واقع ’سر والی چوٹی‘ کے نام سے موجود پہاڑ سے برآمد ہوئیں جنہیں نیلم کے علاقے کیل کے تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کردیا ہے۔

یہ لاشیں 31 اگست 2015 کو لاپتہ ہونے والے تین سیاحوں عمران جنیدی، عثمان خالد اور خرم شہزاد کی ہیں جو سطح سمندر سے 20 ہزار 755 فٹ کی بلندی پر واقع آزاد کشمیر کی سب سے اونچی پہاڑی کو سر کرنے کیلیے روانہ ہوئے۔

بعد ازاں تینوں کی تلاش کیلیے ستمبر 2015 میں ریسکیو آپریشن بھی کیا گیا جو ناکام ہوگیا تھا۔ تاہم اب سخت سردی اور مشکل موسم و بارش کے باوجود مقامی کوہ پیماؤں نے تین دن تک مستقل ریسکیو آپریشن کر کے باقیات دریافت کی ہیں۔

ریسکیو آپریشن کی نگرانی انتظامیہ، اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور پولیس نے کی جبکہ بیک اپ پر ہنگامی اقدامات  بھی کیے گئے تھے تاکہ کوئی حادثہ پیش نہ آجائے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!