بجٹ: ڈبے کے دودھ ٹیکس کے بعد یک دم بڑا اضافہ ہوگا

بجٹ: ڈبے کے دودھ ٹیکس کے بعد یک دم بڑا اضافہ ہوگا

یہ ٹیکس خاص طور پر بڑے شہروں اور قصبوں میں رہنے والوں کو متاثر کر سکتا ہے
بجٹ: ڈبے کے دودھ ٹیکس کے بعد یک دم بڑا اضافہ ہوگا

ویب ڈیسک

|

24 Jun 2024

لاہور: بجٹ کے بعد  یکم جولائی سے 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس کے نفاذ کے بعد پیک دودھ کی قیمتوں میں 55 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔

تفصیلات کے مطابق 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کے نفاذ سے صارفین کو سخت نقصان پہنچنے کی توقع ہے، جو ممکنہ طور پر مہنگائی میں اضافے کا باعث بنے گی۔ 

یہ ٹیکس خاص طور پر بڑے شہروں اور قصبوں میں رہنے والوں کو متاثر کر سکتا ہے، جو اپنے گروسری کے بلوں میں نمایاں اضافہ دیکھ سکتے ہیں۔ مزید برآں، بالواسطہ سیلز ٹیکس سے کسانوں کو تقریباً 23 ارب روپے کا  نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے، جو پہلے ہی نگراں سیٹ اپ کے دوران حکومت کی گندم کی درآمدات کے نتیجے میں مشکلات کا شکار ہیں۔

صنعت کے اسٹیک ہولڈرز نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ٹیکس سے کسانوں کے منافع میں کمی آئے گی، جس سے صنعت کاروں کے لیے ان سے دودھ خریدنا مشکل ہو جائے گا۔

ایک صنعت کار کا کہنا ہے کہ "حکومت کی جانب سے پیک شدہ دودھ پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کے فیصلے نے ملک کی چھوٹی لیکن ریگولیٹڈ پیکڈ دودھ کی مارکیٹ میں مینوفیکچررز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان خدشات کو جنم دیا ہے۔"

وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کی اقتصادی ٹیم، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی قیادت میں، ٹیکس کی بنیاد کو وسعت دے کر اور توانائی کے شعبے کی سبسڈی کو ختم کر کے حکومتی محصولات کو بڑھانے کے راستے تلاش کر رہی ہے۔ آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے اور ٹیکس اہداف حاصل کرنے کے لیے یہ ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!