پاکستان میں 45 لاکھ نوجوان بے روزگار ہونے انکشاف
ویب ڈیسک
|
12 Jun 2024
پاکستان کے اقتصادی سروے 2023-2024 کے مطابق ملک میں تقریباً 45 لاکھ پڑھے لکھے نوجوان بے روزگار ہیں۔
سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ سب سے زیادہ بے روزگاری کی شرح 15 سے 24 سال کی عمر کے نوجوانوں میں ہے، جن میں 11.1 فیصد کام تلاش کرنے سے قاصر ہیں۔
سروے میں دکھائے گئے اعداد و شمار لیبر فورس سروے 2020-2021 سے نقل کیے گئے ہیں، جس نے اس نازک مسئلے کے ذریعے حکومتوں کے بے حس رویے کو اجاگر کیا۔ سروے سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں کل لیبر فورس 71.8 ملین ہے جس میں 48.5 ملین دیہی علاقوں اور 23.3 ملین شہری علاقوں سے ہیں۔ تاہم، صرف 67.3 ملین ملازمین ہیں، جس سے 4.5 ملین افراد بے روزگار ہیں۔
خواتین میں بے روزگاری کی شرح زیادہ ہے، 14.4 فیصد مردوں کے مقابلے میں، 10 فیصد کام تلاش کرنے سے قاصر ہیں جبکہ 25-34 سال کی عمر کے گروپ میں دوسرے نمبر پر بے روزگاری کی شرح ہے، 7.3 فیصد روزگار تلاش کرنے سے قاصر ہیں۔
سروے میں متنبہ کیا گیا کہ ضرورت سے زیادہ افرادی قوت نوجوانوں میں مایوسی کا باعث بن سکتی ہے، ان کے سیکھنے کے مواقع کو محدود کر سکتی ہے اور ان کے مستقبل کے امکانات کو روک سکتی ہے۔ سروے نے پاکستان میں کئی دہائیوں کے دوران روزگار کے ڈھانچے میں نمایاں تبدیلی کا بھی انکشاف کیا۔
سروے رپورٹ کے مطابق تکنیکی ترقی زرعی روزگار میں کمی اور صنعتی اور خدمات کے شعبے میں ملازمتوں میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔ سروس سیکٹر معیشت کا سب سے بڑا ابھرتا ہوا شعبہ بن کر ابھرا ہے۔ اقتصادی سروے گزشتہ سال کے دوران ملک کی اقتصادی کارکردگی کا ایک جامع جائزہ فراہم کرتا ہے اور آنے والے چیلنجوں اور مواقع کا خاکہ پیش کرتا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرقیادت حکومت کو امید ہے کہ وہ سروے کے نتائج کو آئندہ سال اپنی معاشی پالیسیوں اور حکمت عملیوں سے آگاہ کرنے کے لیے استعمال کرے گی۔
وفاقی حکومت مالی سال 2024-25 کے لیے 18.5 کھرب روپے کا بجٹ (آج) بدھ کو قومی اسمبلی میں پیش کرے گی۔
Comments
0 comment