شرح سود 22 فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے کا اعلان، اسٹیٹ بینک نے خوش خبری بھی سنادی

شرح سود 22 فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے کا اعلان، اسٹیٹ بینک نے خوش خبری بھی سنادی

گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی پریس کانفرنس، مہنگائی میں کمی کی نوید سنادی
شرح سود 22 فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے کا اعلان، اسٹیٹ بینک نے خوش خبری بھی سنادی

ویب ڈیسک

|

29 Jan 2024

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کیلیے شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کردیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ملک کی موجودہ معاشی صورت حال اور آئی ایم ایف کی قسط ملنے کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر پر غور کیا گیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ شرح سود 22 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، شرح سود آئندہ دو ماہ کے لیے برقرار رہے گی۔

انہوں نے بتایا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں معاشی صورت حال اور شرح سود کی پالیسی کا جائزہ لیا گیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ بیرونی اکاؤنٹ میں کافی بہتری آئی جو زرمبادلہ کے ذخائر سے ظاہر ہورہی ہے ،جولائی میں آئی ایم ایف معاہدے کے وقت زرمبادلہ کے ذخائر 4 ارب ڈالر سے زیادہ رھے اب 8.3 ارب ڈالر ہیں۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ اس دوران 6.2 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے بھی ادا کیے، ان ادائیگیوں کے باوجود زخائر میں 4 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا، جاری کھاتہ کا خسارہ 22 کے مالی سال میں 17.5 ارب ڈالر رہا۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال حکومت اور اسٹیٹ بینک کے اقدامات سے جاری کھاتہ کا خسارہ 2.6 ارب ڈالر کی سطح پر آگیا جبکہ رواں مالی سال کے پہلے۔ چھ ماہ میں جاری کھاتے کا خسارہ 0.8 ارب 800 ملین ڈالر رہا، جنوری میں بھی کمی کا تسلسل جاری رہا۔ ابھی جاری کھاتہ کنٹرول میں ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اس سال جاری کھاتہ کا خسارہ 0.5 سے 1.5 فیصد جی ڈی پی کے برابر رہے گا  جبکہرواں مالی سال اور آئندہ سال کافی ادائیگیاں کرںا ہیں ،جاری کھاتہ پر دباؤ موجود ہے اگرچہ رسک کم ہوا ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!