آئی ایم ایف سے بجلی شعبے میں صنعتوں کے ریلیف کیلیے گھریلو صارفین پر بوجھ ڈالنے کا حکومتی پلان مسترد

آئی ایم ایف سے بجلی شعبے میں صنعتوں کے ریلیف کیلیے گھریلو صارفین پر بوجھ ڈالنے کا حکومتی پلان مسترد

آئی ایم ایف نے حکومتی پلان کو مسترد کردیا
آئی ایم ایف سے بجلی شعبے میں صنعتوں کے ریلیف کیلیے گھریلو صارفین پر بوجھ ڈالنے کا حکومتی پلان مسترد

Webdesk

|

13 Feb 2024

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے صنعتی شعبے کیلئے بجلی ٹیرف کم کرکے گھریلو صارفین پر اس کا بوجھ ڈالنے کا حکومتی پلان مسترد کر دیا ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ حکومت مخصوص شعبوں کو ریلیف دینے کی بجائے بجلی ٹیرف میں کمی کیلئے ٹھوس اقدامات کرے، ڈسکوز کی انتظامیہ نجی شعبے کے حوالے کرنے کی شرائط پر عملدرآمد کرے۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے گردشی قرض میں کمی کے پلان پر بھی عدم اعتماد کر دیا ہے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ صنعتی شعبے کے ٹیرف میں  کمی کی تجویز سے غریب گھریلو صارفین کا بوجھ بڑھے گا۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں پاور ڈویژن حکومتی ڈسکوز کی استعداد میں بہتری اور بجلی چوری روکنے کا مستند پلان آئی ایم ایف کے سامنے پیش نہ کرسکا۔ جس پر آئی ایم ایف نے واضح کیا کہ حکومت مخصوص شعبوں کو ریلیف دینے کی بجائے بجلی ٹیرف میں کمی کیلئے ٹھوس اقدامات کرے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف حکام کا کہنا ہے کہ بجلی کے ٹیرف میں کمی کیلئے ضروری اصلاحات پر عملدرآمد کیا جائے، ڈسکوز کی گورننس میں بہتری اور بجلی چوری روک کر ٹیرف کم کیا جائے آئی۔ ایم ایف ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف حکام کا کہنا ہے کہ پاور سیکٹر کی بحالی پاکستان کے معاشی استحکام کیلئے ضروری ہے۔

ذرائع کے مطابق نگران وزیر خزانہ اور وزیر توانائی پاور ڈویژن کی کارکردگی سے ناخوش ہے جبکہ حکومت نے صنعتی شعبے کیلئے ٹیرف 14 سینٹس سے کم کر کے 9 سینٹس کرنے کی تجویز تیار کی تھی تجویز کے تحت صنعتی شعبے کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے گھریلو صارفین پر 450 روپے ماہانہ فکسڈ چارجز عائد کیے جانے تھے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!