ایف بی آر کے ڈیٹا پر پیکا ایکٹ لاگو، اثرات کیا ہوں گے؟

ایف بی آر کے ڈیٹا پر پیکا ایکٹ لاگو، اثرات کیا ہوں گے؟

وفاقی حکومت نے یہ فیصلہ کیوں کیا؟ وجہ بھی سامنے آگئی
ایف بی آر کے ڈیٹا پر پیکا ایکٹ لاگو، اثرات کیا ہوں گے؟

ویب ڈیسک

|

26 Mar 2025

وفاقی حکومت نے ایف بی آر کے ڈیٹا سسٹمز کو حساس قرار دیتے ہوئے اسکی چوری یا سائبر حملوں پر پیکا ایکٹ لاگو کردیا۔

وفاقی حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ڈیٹا سینٹرز اور کمپیوٹر سسٹمز کو "حساس انفراسٹرکچر" قرار دیتے ہوئے پیکا قانون (الیکٹرانک جرائم ایکٹ 2016) لاگو کر دیا ہے۔ اب ایف بی آر کے نظام میں غیر قانونی رسائی، ڈیٹا چوری یا خراب کاری کرنے والوں کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔  

 کابینہ ڈویژن نے ایف بی آر کے تمام کمپیوٹر سسٹمز، ڈیٹا بیس اور ٹیکس دہندگان کے ریکارڈز کو تحفظ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔  

 اب کوئی بھی شخص یا گروہ اگر ان سسٹمز میں ہیکنگ یا مداخلت کرے گا تو اس کے خلاف پیکا قانون کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا، جس کی سزا قید، جرمانہ یا دونوں ہو سکتی ہے۔  

ایف بی آر نے ملک بھر کے تمام ٹیکس دفاتر اور افسران کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ سائبر سیکیورٹی کے مزید اقدامات کریں تاکہ ڈیٹا کو محفوظ بنایا جا سکے۔  

یہ اقدام ٹیکس ڈیٹا کو سائبر حملوں اور ڈیٹا چوری سے بچانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس سے ٹیکس نظام کی حفاظت اور شفافیت بڑھے گی۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!