زمین پر ڈائنوسار کی موجودگی کا ثبوت سامنے آگیا
Webdesk
|
5 Jan 2025
زمین پر ڈائنوسار کی موجودگی کا ثبوت سامنے آگیا، برطانیہ میں ماہرین نے حال ہی میں ڈائنوسار کے متعدد قدموں کے نشانات کو دریافت کیا ہے۔
محققین کی جانب سے آکسفورڈ شائر میں ایک کھدائی میں سینکڑوں ڈائنوسار کے قدموں کے نشانات کا علم ہوا ہے، جو درمیانی جراسک دور کے ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ reptiles جیسے کہ نو میٹر کا شکاری Megalosaurus بہت وسیع گزرگاہوں پر چلتے پھرتے تھے۔
آکسفورڈ اور برمنگھم یونیورسٹیوں کے محققین کے مطابق دیورز فارم میں کی گئی کھدائی میں، پانچ وسیع گزرگاہیں ملی ہیں جن میں سے ایک کی لمبائی 150 میٹر سے زیادہ ہے۔
چار ٹریکس بڑے اور لمبی گردن والے سبزی خور ڈائنوسارز نے بنائے تھے جنہیں سورپوڈز کہتے ہیں۔ یہ معروف ڈپلوموڈکس کے کزن میں سے ہیں جو 18 میٹر لمبائی تک پہنچ جاتے تھے۔
پانچویں گزرگارہ گوشت خور ڈائنوسار نے بنائی تھی جسے Megalosaurus کہا جاتا تھا۔ اس ڈائنوسار کے تین انگلیوں والے پنجوں پر مبنی مخصوص پائوں تھے۔
Comments
0 comment