10 hours ago
اریج فاطمہ نے کینسر کیخلاف جنگ کس طرح لڑی؟

ویب ڈیسک
|
11 Aug 2025
سابق اداکارہ اریج فاطمہ جعفری نے ایک جذباتی انسٹاگرام پوسٹ میں ایک نایاب اور خطرناک قسم کے کینسر ’کوریو کارسینوما‘ سے اپنی جنگ کے بارے میں بات کی، جس نے ان کے مداحوں اور ساتھی اداکاروں کو متاثر کیا۔
ایک دلی ویڈیو میں اپنی کہانی بتاتے ہوئے عروج نے تسلیم کیا کہ وہ مہینوں تک اس تشخیص کو عام کرنے سے ہچکچا رہی تھیں، کیونکہ ہر کوئی سچی ہمدردی کا اظہار نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ ”ہر کوئی جو آپ کو فالو کرتا ہے، وہ آپ کی خوشی سے واقعی خوش، آپ کے غم سے غمگین یا آپ کے دکھ میں شریک نہیں ہوتا۔ سچائی نایاب ہو سکتی ہے۔“
’حسد‘ کی اداکارہ نے انکشاف کیا کہ ان کے کینسر کی تشخیص بہت ابتدائی مرحلے میں ہوئی تھی، جسے انہوں نے ایک بڑی نعمت قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ کوریو کارسینوما اکثر بہت دیر سے دریافت ہوتا ہے کیونکہ یہ ایک تیزی سے پھیلنے والا کینسر ہے جو مولر حمل کے بعد پیدا ہو سکتا ہے۔
مولر حمل ایک نایاب حالت ہے جس میں حمل کے بجائے بچہ دانی میں غیر معمولی ٹشو بڑھتے ہیں۔
اریج فاطمہ نے بتایا کہ اگرچہ مولر حمل خود بھی غیر معمولی ہوتے ہیں، لیکن انتہائی نایاب صورتوں میں وہ کوریو کارسینوما میں تبدیل ہو سکتے ہیں، جیسا کہ ان کے ساتھ ہوا۔
شکر گزاری کا اظہار کرتے ہوئے عروج نے کہا، ”الحمدللہ، میں دوسری زندگی گزارنے پر شکر گزار ہوں۔ یہ بیماری میری قسمت میں لکھی تھی، لیکن اللہ نے مجھے اس پر قابو پانے میں مدد دی اور مجھے اس کے اتنا قریب کر دیا جس کے لیے میں اس کا جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہے۔“
اگرچہ انہیں اب یہ یقینی بنانے کے لیے کئی سالوں تک فالو اپ ٹیسٹ کروانے پڑیں گے کہ کینسر دوبارہ نہ ہو، لیکن اداکارہ نے کہا کہ اس تجربے نے زندگی کے بارے میں ان کا نظریہ بدل دیا ہے اور اب وہ زیادہ سوچ سمجھ کر زندگی گزار رہی ہیں۔
انہوں نے اپنے فالوورز پر زور دیا کہ وہ اپنی صحت کو ترجیح دیں، باقاعدگی سے چیک اپ کروائیں اور کبھی بھی انتباہی علامات کو نظر انداز نہ کریں۔
انہوں نے کہا، ”براہ کرم مجھے اور میرے خاندان کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔“ انہوں نے مزید کہا کہ بیماری زندگی کی نازکی اور خاندان اور ایمان کی اہمیت کی یاد دلاتی ہے۔
Comments
0 comment