ذاکر نائیک کے پروگرام میں عیسائی اور ملحد بن کر سوال کرنے والے نوجوان مسلمان نکلے
Webdesk
|
7 Oct 2024
کراچی میں معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے عوامی لیکچر میں نوجوان کے قبول اسلام کی حقیقت سامنے آگئی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی کے پولو گراؤنڈ میں ڈاکٹر ذاکر نائیک نے عوامی لیکچر دیا اور عوامی سوالات کے جوابات بھی دیے۔
اس کے بعد دعوی کیا گیا کہ ایک غیر مسلم نوجوان نے کلمہ پڑھ کر اسلام قبول کرلیا ہے۔ اس نوجوان کو کلمہ پڑھتے بھی دکھایا گیا ہے۔
واقعہ کیا ہے؟
انٹرنیٹ پر وائرل ویڈیو نامکمل ہے جس کی وجہ سے ایسا تاثر آیا کہ نوجوان نے کلمہ پڑھا اور دائرہ اسلام میں داخل ہوگیا، اور اس نوجوان کو انشال یوسف ظاہر کیا گیا۔
حقیقت یہ ہے کہ دو علیحدہ واقعات کو ملا کر بیان کرنے کی صورت میں غلط فہمی پیدا ہوئی جبکہ پہلا نوجوان خود کو غیر مسلم ظاہر کر کے مائیک تک پہنچا تھا۔
اس پر ذاکر نائیک نے تصدیق کیلیے اُس سے استفسار کیا کہ کیا وہ اللہ کو خدا مانتا ہے ، جس پر اُس نے ہاں کہا اور پھر جب پوچھا کہ کیا وہ حضرت عیسیٰ کو اللہ کا بیٹا مانتا ہے؟ تو نوجوان نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب میں مسلمان ہوں اور گھر جلدی جانا تھا اسلیے لائن میں لگ کر آگے آیا۔
اس پر ذاکر نائیک نے نوجوان کو مخاطب کر کے کہا کہ اگر آپ مسلمان ہیں تو آپ نے جھوٹ اور پھر یہ کام کر کے بہت بڑا گناہ کیا اسی کے ساتھ انہوں نے کلمہ پڑھایا۔
ایک اور دوسرا واقعہ انشال یوسف کا تھا جس میں اُس نے مائیک پر آکر کہا کہ وہ اسکول کے دور سے ہی ملحد کی زندگی گزار رہے ہیں، انہوں نے متعدد بار کوشش کی کہ مسلمان ہوجاؤں اور اسلام پر زندگی گزاروں کیونکہ دین نے بہت متاثر کیا ہے۔
انشال نے کہا کہ انہوں نے نماز پڑھنے کی کوشش کی مگر وہ پابندی نہیں کرسکے اور نہ ہی اُن کے دوست جو مسلمان ہیں وہ پابندی سے نماز پڑھتے ہیں، تو کیا بغیر نماز پڑھے کوئی شخص خود کو مسلمان کہہ سکتا ہے یا نہیں؟
دوسری جانب انشال نے واقعہ بطور ہندو نوجوان اور کلمہ پڑھنے کے طور پر اجاگر ہونے کے بعد سماجی رابطے کی سائٹ پر اپنا تفصیلی بیان جاری کیا اور لکھا کہ میں پیدائشی مسلمان ہوں جبکہ کل کے واقعے کو لے کر مجھے ہندو ظاہر کیا جارہا ہے۔
Comments
0 comment