فیکٹ چیک: ایچ پی وی ویکسین نہ لوگوانے پر بےنظیر پروگرام کے پیسے بند ہوجائیں گے؟

ویب ڈیسک
|
20 Sep 2025
سوشل میڈیا پر خبر زیر گردش تھی کہ سندھ حکومت نے سرویکل کینسر سے بچاؤ کی ایچ پی وی ویکسین نہ لگوانے والوں کی بے نظیر انکم سپورٹ کی امداد بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
معاملہ کیسے شروع ہوا؟
واضح رہے کہ پاکستان بھر میں 9 سے 14 سال کی عمر کی لڑکیوں کو مہروں (سرویکل) کینسر سے بچانے کیلیے مفت میں ایچ پی وی ویکسین لگوانے کی مہم جاری ہے۔
اس حوالے سے اسکولوں، اسپتالوں کے علاوہ میڈیکل ٹیمیں گھر گھر جاکر بچیوں کو والدین کی رضامندی سے ویکسین لگا رہی ہیں۔
افواہیں
دوسری جانب اس ویکسین کے حوالے سے افواہیں بھی تیزی سے پھیل رہی ہیں اور ناعاقبت اندیش لوگوں نے پروپیگنڈا کیا ہے کہ ویکسین لگوانے سے لڑکیاں ماں بننے کی صلاحیت سے محروم ہوجائیں گی۔
اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر ایک نوٹی فکیشن بھی وائرل ہوا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سندھ حکومت نے ویکسین نہ لگوانے والے گھرانوں کی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی امداد بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
حقیقت کیا ہے؟
اس ضمن میں ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے وضاحت کی ہے کہ سوشل میڈیا پر ایچ پی وی (کینسر) ویکسین اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کے حوالے سے پھیلائی جانے والی اطلاعات مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک دشمن عناصر یہ تاثر دے رہے ہیں کہ سندھ حکومت ویکسین نہ لگوانے والوں کی بی آئی ایس پی ادائیگیاں روک دے گی، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ایسا کوئی فیصلہ یا نوٹیفکیشن موجود نہیں ہے۔
سعدیہ جاوید نے واضح کیا کہ بی آئی ایس پی وفاقی حکومت کا پروگرام ہے اور سندھ حکومت کسی شہری کا وظیفہ بند کرنے کا اختیار نہیں رکھتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس جھوٹی مہم کے ذریعے بچیوں کو کینسر سے بچانے کی حکومتی کوشش کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ ان کی چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد سے بات ہوئی ہے اور انہوں نے بھی اس جھوٹے اور نقصان دہ پروپیگنڈے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
Comments
0 comment