چوئنگم چبانے کا خطرناک نقصان، ماہرین صحت نے خبردار کردیا

چوئنگم چبانے کا خطرناک نقصان، ماہرین صحت نے خبردار کردیا

امریکی یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق میں یہ نتائج سامنے آئے ہیں
چوئنگم چبانے کا خطرناک نقصان، ماہرین صحت نے خبردار کردیا

ویب ڈیسک

|

4 May 2025

لاس اینجلس: یونیورسٹی آف کیلیفورنیا (یو سی ایل اے) کی ایک تازہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ چوئنگم چبانے سے ہر بار ہزاروں مائیکروپلاسٹک ذرات منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہو سکتے ہیں جو انسانی صحت کے لیے ممکنہ خطرہ ہیں۔

تفصیلات کے مطابق امریکا میں ہونے والی تحقیق کے دوران ماہرین کے سامنے جو نتائج آئے وہ سر پکڑ کر بیٹھے گئے ہیں اور انہوں نے لوگوں کو چیوئنگم نہ کھانے کا مشورہ دیا ہے۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ایک چوئنگم سے 3,000 تک مائیکروپلاسٹک ذرات خارج ہو تے ہیں اور پھر یہ تھوک کے ذریعے نظام ہاظمہ تک پہنچتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق مصنوعی اور قدرتی دونوں قسم کی چوئنگمز یکساں مقدار میں مائیکروپلاسٹکس خارج کرتی ہیں۔  یہ ذرات پولی ایتھیلین اور پولی اسٹائرین جیسے پلاسٹکس پر مشتمل ہوتے ہیں، جو چبانے کے عمل کے دوران لعاب میں شامل ہو جاتے ہیں۔  

تحقیق کے مطابق، ان ذرات کے صحت پر طویل مدتی اثرات ابھی واضح نہیں، لیکن احتیاطاً ان کے استعمال میں کمی بہتر ہے۔  

یو سی ایل اے کے تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ ایک چوئنگم کو زیادہ دیر تک چبائیں اور بار بار نئی چوئنگم لینے سے گریز کریں۔  

تحقیق کے سربراہ پروفیسر سنجے موہنتی کے مطابق، ہم روزمرہ کی زندگی میں پلاسٹک کے اتنے ذرات نگل رہے ہیں کہ چوئنگم صرف ایک ذریعہ ہے۔  

ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ چوئنگم کے علاوہ پلاسٹک کی بوتلیں، کھانے کے پیکٹ، کپڑے اور کٹنگ بورڈز جیسی چیزیں بھی مائیکروپلاسٹک ذرات خارج کرتی ہیں۔  

اندازہ ہے کہ ہر انسان سالانہ ہزاروں مائیکروپلاسٹک ذرات نگلتا ہے، جو مستقبل میں صحت کے مسائل کا سبب بن سکتے ہیں۔  

سائنسدان اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ جب تک مائیکروپلاسٹکس کے صحت پر اثرات کی مکخل تحقیق نہیں ہو جاتی، احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہی بہتر ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!