لوگ کم عمری میں فالج کے حملے کا شکار کیوں ہوجاتے ہیں؟

لوگ کم عمری میں فالج کے حملے کا شکار کیوں ہوجاتے ہیں؟

رات کے وقت استعمال کی جانے والی مصنوعی روشنیوں (بلب وغیرہ) میں زیادہ وقت گزارنے سے فالج کا اٹیک ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
لوگ کم عمری میں فالج کے حملے کا شکار کیوں ہوجاتے ہیں؟

Webdesk

|

29 Mar 2024

آج کل لوگ کم عمری میں بھی فالج کی بیماری کا شکار ہوجاتے ہیں، رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ فالج کا حملہ دماغ میں خون کی نالی کی بندش یا رساؤ کے باعث ہوتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق فالج کے حملے کی بڑی وجہ ناکافی آکسیجن اور غذائیت کی فراہمی ہے، اس کے نتیجہ میں دماغی خلیوں میں خرابی پیدا ہوتی ہے۔

ایک رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میں تقریباً ہر سال لگ بھگ ساڑھے تین لاکھ سے زائد افراد فالج کا شکار ہوتے ہیں۔تقریباً 70 فیصد مریض کسی نہ کسی مستقل معذوری کی زد میں آجاتے ہیں، 10 سے 20 فیصد افراد اپنی جان گنوا بیٹھتے ہیں۔

تاہم محققین نے فالج کے حملے اور خصوصاً جوانی یا کم عمری میں اس کا شکار ہونے کے حوالے سے اس کی وجوہات سے متعلق حیران کُن انکشاف کیا ہے، تحقیق کے نتائج جرنل اسٹروک میں شائع ہوئے۔

چین میں اس حوالے سے کی جانے والی تحقیق میں جوان افراد میں فالج جیسے جان لیوا مرض کا خطرہ بڑھانے والی ممکنہ وجہ دریافت کی گئی ہے۔

مذکورہ تحقیقی رپورٹ کے مطابق رات کے وقت استعمال کی جانے والی مصنوعی روشنیوں (بلب وغیرہ) میں زیادہ وقت گزارنے سے فالج کا اٹیک ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

چین کے ژی جیانگ یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کی رپورٹ کے مطابق رات میں روشن ہونے والی مصنوعی روشنیاں دماغ میں خون کے بہاؤ کو اس طرح متاثر کرتی ہیں جس سے فالج کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

محققین کہتے ہیں کہ رات کے وقت روشنی کے مختلف بیرونی ذرائع (آؤٹ ڈور آرٹی فیشل لائٹس) فالج کے خطرے کے درمیان واضح تعلق موجود ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!