سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک سے پاکستانی ڈاکٹروں کے لئے اچھی خبر

سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک سے پاکستانی ڈاکٹروں کے لئے اچھی خبر

طبی ماہرین کے مطابق مستقبل میں میڈیکل کے شعبے میں مسائل سے بچنے کے لئے نیشنل انٹر یونیورسٹی میڈیکل بورڈ کا قیام وقت کی اولین ضرورت ہے۔
سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک سے پاکستانی ڈاکٹروں کے لئے اچھی خبر

Webdesk

|

13 May 2024

آٹھ سال کا طویل انتظار ختم، سعودی عرب اور خلیج کے دیگر ممالک کے پاکستانی ڈاکٹروں کے لئے اچھی خبرسامنے آگئی۔

سعودی عرب اور خلیجی ممالک نے پاکستان کے پرانے پوسٹ گریجویٹ ڈگری پروگرام ایم ایس (ماسٹر آف سرجری) اور ایم ڈی (ڈاکٹر آف میڈیسن) کو تسلیم کرلیاہے اوراسے اعلی درجے کی اہلیت کی فہرست میں شامل کرلیاہے۔

طبی ماہرین کے مطابق مستقبل میں میڈیکل کے شعبے میں مسائل سے بچنے کے لئے نیشنل انٹر یونیورسٹی میڈیکل بورڈ کا قیام وقت کی اولین ضرورت ہے۔

ایسوسی ایشن آف یونیورسٹی فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان (اے یو پی ایس پی) کی کاوشوں سے یہ اقدام ممکن ہوا ہے جس نے خلیجی خطے میں پاکستانی میڈیکل ڈگریوں کو تسلیم کرنے کے حوالے سے کام کیا۔

 ریاض میں سعودی کمیشن برائے ہیلتھ اسپیشلٹیز (SCFHS) کے ایک اعلی سطح کے وفد کے دورہ پر یہ فیصلہ ہوا، جس کے نتیجے میں سینئر رجسٹرار کے زمرے میں ایم ڈی اور ایم ایس پروگرام کی بحالی ہوئی۔

اب ایم ڈی اور ایم ایس کی ڈگری سینئر رجسٹرار کی کیٹیگری میں آئے گی اور اس سے ان ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹرز کا عہدہ، تنخواہ اور مراعات میں اضافہ ہوگا۔

2016 سے اب تک کوششوں کے بعد بالآخر ان ڈگریوں کو تسلیم کر لیا گیا ہے ایم ڈی ایس( ڈینٹسٹری) کو پہلے ہی تسلیم کیا جا چکا ہے۔ اور اب اس اقدام سے سعودی عرب میں کام کرنے والے تین ہزار ڈاکٹرز مستفید ہو سکیں گے۔

ان کا درجہ اور مراعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری کا کہنا ہے کہ یہ پاکستان کی یہ جیت اور فخر کی بات ہے اور اس سے بیرون ممالک میں کام کرنے والے تمام شعبوں کے ڈاکٹروں کی عزت اور وقار میں اضافہ ہوگا۔

 کیونکہ پاکستان کے میڈیکل شعبہ کی قابلیت اور ٹریننگ کو بیرون ممالک کے طبی ماہرین خود سراہتے اور تسلیم کرتے ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!