5 hours ago
پاکستانی خاتون کا طلاق کی خوشی میں ڈانس

ویب ڈیسک
|
6 Mar 2025
پاکستانی خاتون نے اپنی طلاق کو خاندانی شادی کی تقریب میں خوشی کے ساتھ ڈانس کرکے منایا، جس کا مقصد طلاق یافتہ خواتین کے بارے میں معاشرتی دقیانوسی تصورات کو چیلنج کرنا اور یہ ظاہر کرنا تھا کہ "آزادی" وہ حتمی خوشی ہے جس کا ہر کوئی مستحق ہے۔
تین بچوں کی ماں عظمیٰ احسن نے انسٹاگرام پر پنجابی ہٹ گانے پر اپنے پرجوش ڈانس کی ویڈیو شیئر کی۔
وہ روایتی غرارے میں ڈانس کررہی تھیں تو ان کے گھر والے حوصلہ افزائی کررہے تھے۔
اپنے ڈانس کے ساتھ ساتھ، عظمیٰ نے ایک سبق آموز کیپشن بھی شیئر کیا، جس میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنی طلاق کو خوشی کی صورت میں منانے کا فیصلہ کیوں کیا۔ انہوں نے معاشرے میں طلاق یافتہ خواتین پر لگائے جانے والے لیبلز کو توڑنے کی خواہش کا اظہار کیا، جنہیں اکثر خوشی یا نئے آغاز کے مستحق نہیں سمجھا جاتا۔
"طلاق یافتہ۔ دسی۔ ترقی کرتی ہوئی۔"—انہوں نے اپنی دل سے لکھی ہوئی پوسٹ کا آغاز کرتے ہوئے کہا۔
"پاکستانی معاشرے میں طلاق—سچ کہوں تو، اسے موت کی سزا کی طرح سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر خواتین کے لیے۔ مجھے بتایا گیا تھا کہ میری زندگی ختم ہو گئی ہے، مجھے افسوس ہوگا، میری زندگی بری ہو جائے گی، اور خوشی؟ اس کے بارے میں بھول جاؤ۔ لوگوں اب بھی تنقید کرتے ہیں، لیکن اندازہ لگائیں؟ میں اس کے باوجود ڈانس کرتی ہوں۔ میں اس کے باوجود ہنستی ہوں۔ زندگی اتنی بری نہیں ہے جتنا مجھے بتایا گیا تھا۔ بلکہ اس کے برعکس ہے۔"
عظمیٰ نے بتایا کہ وہ کبھی طلاق نہیں چاہتی تھیں اور انہوں نے اپنی شادی کو بچانے کی کوشش کی، لیکن تعلقات دن بہ دن مشکل ہوتے گئے، جس کا اثر نہ صرف ان پر بلکہ ان کے تین بچوں پر بھی پڑا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ شادی کا خاتمہ درحقیقت ان کے اور ان کے سابق شوہر دونوں کے لیے بہترین فیصلہ تھا۔
اپنے سابقہ شوہر سے دو سال قبل علیحدگی اختیار کرنے کے بعد، عظمیٰ اب خوشی کے ساتھ زندگی گزار رہی ہیں، اور ان کا کہنا ہے کہ شادیاں "محبت اور احترام پر بنی ہونی چاہئیں، نہ کہ معاشرے کے دباؤ کے خوف پر۔"
انہوں نے خواتین کو بھی خود کے لیے کھڑے ہونے کی ترغیب دی، بجائے اس کے کہ وہ معاشرتی دباؤ کی وجہ سے ناخوشگوار شادیوں کو برداشت کریں۔
خود سے محبت کو اجاگر کرتے ہوئے، عظمیٰ نے بتایا کہ وہ اب خود کماتی ہیں، اسے اپنی مرضی سے خرچ کرتی ہیں، اور فخر کے ساتھ خود کو اپنی "پسندیدہ" کہتی ہیں۔
Comments
0 comment