سیلاب کے اثرات، دریائے سندھ میں طغیانی سے کئی دیہات زیر آب

سیلاب کے اثرات، دریائے سندھ میں طغیانی سے کئی دیہات زیر آب

پچاس سے زائد گاؤں زیر آب آگئے جبکہ فصلیں بھی تباہ ہوگئیں
سیلاب کے اثرات، دریائے سندھ میں طغیانی سے کئی دیہات زیر آب

ویب ڈیسک

|

23 Sep 2025

دادو: مہڑ کے مقام پر دریائے سندھ میں اونچے درجے کے سیلاب کے باعث 50 سے زائد دیہات ڈوب گئے، جس سے مکانات، دکانیں اور کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں۔

اطلاعات کے مطابق سجاول کے کچے کے علاقے کے متعدد دیہات بھی زیرِ آب آ گئے ہیں، جہاں لوگ محفوظ مقامات پر نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ ادھر کوٹری بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا جہاں سے 3 لاکھ 64 ہزار کیوسک پانی کی روانی انڈس ڈیلٹا کی جانب جاری ہے۔

سیلاب سے بے گھر ہونے والے متاثرین نے سندھ حکومت سے فوری طور پر راشن اور بنیادی ضروریات کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب بہاولپور کے علاقے ترندا محمد پناہ میں جنپور شمس کینال میں 10 فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں ڈوب گئیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ حکام کو بروقت اطلاع دینے کے باوجود کسی نے شگاف پُر کرنے کا انتظام نہیں کیا۔

رہائشیوں نے ڈپٹی کمشنر سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر صورتحال کا نوٹس لیں۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ترندا محمد پناہ کے نواحی علاقے دو ہفتے سے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، سڑکیں بھی زیرِ آب آنے کے باعث لوگوں کا گھروں کو لوٹنا مشکل ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی طرف سے کوئی مدد نہ ملنے کے باعث وہ خود ہی واپس گھروں کو جا رہے ہیں۔

مقامی لوگوں نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ زیرِ آب سڑک پر فلائی اوور تعمیر کیا جائے تاکہ آئندہ ایسی صورتحال میں آمد و رفت متاثر نہ ہو۔

اسی طرح جنوبی پنجاب اور سندھ کے دیگر حصوں کی طرح رحیم یار خان کے قریب لیاقت پور میں بھی سیلاب نے تباہی مچائی ہے جہاں لوگ اپنے گھروں، فصلوں اور سامان سے محروم ہو گئے ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!