عارف علوی کے بطور صدر پاکستان کے دور کے اہم واقعات

عارف علوی کے بطور صدر پاکستان کے دور کے اہم واقعات

عارف علوی نے پاکستان کے 13ویں صدر کی حیثیت سے پانچ سال سے زیادہ کا عرصہ عہدے پر گزارا
عارف علوی کے بطور صدر پاکستان کے دور کے اہم واقعات

ویب ڈیسک

|

10 Mar 2024

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، جو 2018 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اکثریتی ووٹ حاصل کرنے کے بعد پاکستان کے 13ویں صدر منختب ہوئے انہوں نے پانچ سال سے زائد کا عرصہ گزارا اور دو روز قبل عہدے سے سبکدوش ہوئے ہیں۔

سابق صدر عارف علوی نے 9 ستمبر 2018 کو صدارتی انتخابات میں اکثریتی ووٹوں سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد پاکستان کے صدر کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔

عارف علوی کے بطور صدر پاکستان کے دور میں ہونے والے اہم واقعات یہ ہیں۔

جسٹس عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس دائر

ڈاکٹر عارف علوی نے مئی 2019 میں پی ٹی آئی حکومت کے دور میں ملک کے آنے والے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل (ایس جے سی) کو ریفرنس بھیجا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس ریفرنس کو ’غیر قانونی‘ قرار دے کر مسترد کر دیا تھا۔

قومی اسمبلی کی تحلیل

ڈاکٹر علوی نے 3 اپریل 2022 کو پہلی بار،  قومی اسمبلی کو تحلیل کیا تاہم بعد میں سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کو بحال کردیا تھا، اسمبلی تحلیل کا فیصلہ عارف علوی نے سابق وزیراعظم اور اپنی جماعت کے بانی عمران خان کے مشورے پر کیا تھا۔

عارف علوی نے اسمبلی اُس وقت تحلیل کی جب ایوان میں عمران خان کے خلاف پی ڈی ایم کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی۔

پنجاب، کے پی میں انتخابات کا اعلان

گزشتہ برس 2023 میں پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) کی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد گورنرز نے انتخابات کا اعلان نہیں کیا تاہم صدر علوی نے دونوں صوبوں میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرکے معاملات اپنے ہاتھ میں لے لیے تھے تاہم اُن کے اس فیصلے پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔

جسٹس عیسیٰ کے خلاف کیوریٹو ریفرنس واپس لیا جائے۔

صدر علوی نے آئین کے آرٹیکل 48 کے مطابق 2023 میں وزیر اعظم شہباز کے مشورے پر جسٹس عیسیٰ کے خلاف دائر کیوریٹو ریویو ریفرنس اور سول متفرق درخواست (سی ایم اے) کو واپس لینے کی منظوری دی۔

اگست 2023 میں دوسری بار اسمبلی کی تحلیل

سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم شہباز کی تجویز پر 9 اگست 2023 کو ایوان زیریں کی دوسری بار تحلیل پر دستخط کیے۔

ترمیمی بل پر تنازعہ

اگست 2023 میں صدر نے متنازع آرمی ایکٹ ترمیمی بل اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل کی منظوری سے انکار کیا۔ صدر علوی نے بعد میں اپنے عملے پر ان کے احکامات کی خلاف ورزی اور اعتراضات کے باوجود بل واپس نہ کرنے کا الزام لگایا۔

اس سے پہلے کہ صدر مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ X پر اپنی تردید کا اظہار کرتے انہوں نے بلوں کی منظوری اور قانون میں تبدیلی نہ ہونے کی تصدیق کی اور مذکورہ تنازع پر اپنے سیکرٹری وقار احمد کو بھی برطرف کر دیا تھا۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!