عدالت کا ورک فرام ہوم پالیسی پر عملدرآمد کا حکم

عدالت کا ورک فرام ہوم پالیسی پر عملدرآمد کا حکم

لاہور ہائیکورٹ نے مارکیٹ رات 8 بجے بند کرنے کا بھی حکم دے دیا
عدالت کا ورک فرام ہوم پالیسی پر عملدرآمد کا حکم

ویب ڈیسک

|

9 Nov 2024

لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں اسموگ کی وجہ سے ورک فرام ہوم پالیسی پر عملدرآمد کو یقینی بنانے اور مارکیٹوں کو 8 بجے تک بند کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت کی۔

اس دوران عدالت نے پنجاب بھر کی مارکیٹوں کو 8 بجے اور اتوار کو بازار بند رکھنے کا حکم دیا جبکہ تمام اداروں میں ورک فرام ہوم پالیسی پر اپنانے کا حکم بھی دیا۔

عدالت نے کہا کہ یہ اقدامات کرنے سے اسموگ ایک سال میں کنٹرول نہیں ہو جائے گی بلکہ 5 سال میں ان اقدامات آنا شروع ہوں گے۔ 

چین نے اسموگ اور آلودگی کنٹرول کرنے کے لیے کامیاب اقدامات کیے۔ عدالت نے لاری،بسوں ، ٹرک اور ٹرالر کو شہر میں داخلے کو روکنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ٹرک اور ٹرالر اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کا بڑا سبب ہیں۔ 

ہیوی ٹریفک کنٹرول کرنے کے لیے ڈولفن پولیس اور پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں۔ ہر سماعت پر حکومت کو اسموگ کنٹرول کیلئے اقدامات کا کہتے رہے۔ دھواں چھوڑنے والی بسوں کو 50،50 ہزار جرمانہ کریں تو کیسے ٹھیک نہیں ہوں گے۔ عدالت نے کہا کہ ہم حکومت کی مدد کیلئے یہ اقدامات کررہے ہیں۔ 

لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں اسموگ کی وجہ سے ورک فرام ہوم پالیسی پر عملدرآمد کو یقینی بنانے اور مارکیٹوں کو 8 بجے تک بند کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت کی۔

اس دوران عدالت نے پنجاب بھر کی مارکیٹوں کو 8 بجے اور اتوار کو بازار بند رکھنے کا حکم دیا جبکہ تمام اداروں میں ورک فرام ہوم پالیسی پر اپنانے کا حکم بھی دیا۔

عدالت نے کہا کہ یہ اقدامات کرنے سے اسموگ ایک سال میں کنٹرول نہیں ہو جائے گی بلکہ 5 سال میں ان اقدامات آنا شروع ہوں گے۔ 

چین نے اسموگ اور آلودگی کنٹرول کرنے کے لیے کامیاب اقدامات کیے۔ عدالت نے لاری،بسوں ، ٹرک اور ٹرالر کو شہر میں داخلے کو روکنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ٹرک اور ٹرالر اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کا بڑا سبب ہیں۔ 

ہیوی ٹریفک کنٹرول کرنے کے لیے ڈولفن پولیس اور پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں۔ ہر سماعت پر حکومت کو اسموگ کنٹرول کیلئے اقدامات کا کہتے رہے۔ دھواں چھوڑنے والی بسوں کو 50،50 ہزار جرمانہ کریں تو کیسے ٹھیک نہیں ہوں گے۔ عدالت نے کہا کہ ہم حکومت کی مدد کیلئے یہ اقدامات کررہے ہیں۔ 

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!