عدلیہ مخالف پریس کانفرنس پر مصطفی کمال اور فیصل واوڈا جو توہین عدالت کے نوٹس جاری
ویب ڈیسک
|
17 May 2024
چیف جسٹس آف پاکستان نے فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو توہین عدالت کے شوکاز نوٹسز جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں پانچ جون کو سپریم طلب کرلیا اور ریمارکس دیے ہیں کہ تنقید کرنی ہے تو سامنے آکر کریں۔
سینیٹر فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔
جس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس سنی، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ مجھ تک مکمل وڈیو ابھی نہیں پہنچی، کچھ حصہ خبروں میں سنا ہے۔
انہوں نے ریمارکس دیے کہ اب فیصل واوڈا کے بعد مصطفی کمال بھی آگئے، دونوں اراکین اسمبلی میں بولتے ہیں اب ہمارے سامنے آکر بولیں، پوری عدلیہ غلط نہیں کچھ لوگ غلط ہوسکتے ہیں لہذا عدلیہ کو نہ بولیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ججز کے حوالے سے ایک کوڈ آف کنڈکٹ موجود ہے، ان ساری باتوں کیلیے پریس کلب کا ہی انتخاب کیوں کیا گیا۔
Comments
0 comment