عمران خان کی بگڑتی صحت اور ڈاکٹر سے اجازت نہ ملنے پر بیٹا میدان میں آگیا

ویب ڈیسک
|
8 Jul 2025
لاہور: سابق وزیراعظم عمران خان کے بیٹے قاسم خان نے اپنے والد کی مسلسل قید پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے الزام لگایا کہ انہیں سیاسی مخالفین کی جانب سے جان بوجھ کر تنہائی میں رکھا جا رہا ہے تاکہ انہیں "توڑا" جا سکے۔
ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے قاسم نے کہا کہ عمران خان اب 702 دن سے اڈیالہ جیل میں ہیں اور ان پر بدعنوانی سمیت متعدد الزامات ہیں۔
انہوں نے عمران خان کی بہنوں کے دعوؤں کو دہرایا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی کو بار بار ان کے وکلاء سے ملنے سے روکا جا رہا ہے اور انہیں اپنے خاندان، بشمول اپنے بیٹوں، سے بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
قاسم نے مزید دعویٰ کیا کہ حکام عمران خان کو ان کے ذاتی ڈاکٹر سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہے، جس سے ان کی بگڑتی ہوئی صحت کے بارے میں خدشات بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا، "یہ انصاف نہیں ہے۔ یہ ایک ایسی شخصیت کو الگ تھلگ کرنے اور توڑنے کی دانستہ کوشش کررہے ہیں جو قانون کی حکمرانی، جمہوریت اور پاکستان کے لیے کھڑا ہے۔"
اس سے قبل، عمران خان کے بیٹوں نے پہلی بار ایک انٹرویو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے والد کی قید اور جیل میں ان کی حالت کے بارے میں تفصیلات شیئر کیں۔ قاسم سے جب ان کے والد کے قید خانے کے حالات کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ عمران خان کو بیرونی دنیا یا طبی دیکھ بھال تک رسائی نہیں ہے اور انہیں طویل عرصے تک تنہائی میں رکھا جا رہا ہے۔
قاسم نے انکشاف کیا کہ عدالت کے ہفتے میں ایک بار بات کرنے کے حکم کے باوجود، وہ اور ان کا بھائی اپنے والد سے ہر دو یا تین ماہ بعد ہی بات کر پاتے ہیں۔ انہوں نے کہا، "وہ کبھی کبھار مکمل اندھیرے میں طویل عرصے تک رہتے ہیں،" اور مزید بتایا کہ ان کے والد کو 10 دن تک مکمل تاریکی میں رکھا گیا۔
جب پوچھا گیا کہ عمران خان اس صورتحال سے کیسے نمٹ رہے ہیں، تو قاسم نے کہا، "پہلے دو دن انتہائی مشکل تھے، لیکن وہ ایک مراقبے جیسی ذہنی حالت میں چلے گئے۔" انہوں نے جیل کے حالات کو "سخت" قرار دیا۔
Comments
0 comment