عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ڈیل کی پیش کش کی تصدیق، تفصیلات بھی آگئیں

عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ڈیل کی پیش کش کی تصدیق، تفصیلات بھی آگئیں

بشری بی بی اور عمران خان نے مقتدر حلقوں کی جانب سے ڈیل کی پیش کش کا بتا دیا
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ڈیل کی پیش کش کی تصدیق، تفصیلات بھی آگئیں

ویب ڈٰیسک

|

3 Feb 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی نے مقتدر حلقوں کی جانب سے ڈیل کی پیش کش کی تصدیق کردی ہے۔

عمران خان نے دوران عدت نکاح کیس کی چودہ گھنٹے طویل سماعت کے دوران انکشاف کیا کہ بشریٰ بی بی کے توسط سے انہیں ڈیل آفر کی گئی اور یہ اُس وقت ہوئی جب وہ اٹک جیل میں تھے۔

عمران خان نے بتایا کہ ڈیل آفر کرنے والوں نے کہا تھا کہ تمھیں باری بعد میں دیں گے البتہ تین سال تک خاموش ہوکر بنی گالہ میں بیٹھ جاؤ اور اس کے عوض کو مقدمات میں ریلیف دیں گے اور پھر تین سال کے بعد دیکھیں گے۔

بانی چیئرمین نے کہا کہ میں نے یہ ڈیل مسترد کردی تھی اور واضح کیا کہ جمہوریت یا حقیقی آزادی کی جدوجہد سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹوں گا، میری ڈیل ہے کہ کسی صورت جمہوری عمل سے پیچھے نہیں ہٹوں گا اور اگر کوئی بات کرنی ہے تو شفاف انتخابات کروائیں۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ بشریٰ بی بی کو اگر کسی ڈیل کے تحت اڈیالہ جیل سے بنی گالہ منتقل کیا گیا تو یہ غلط تاثر ہے، اگر ایسا تھا تو وہ گرفتاری دینے اڈیالہ نہیں آتی ہے پھر اُسے چھ گھنٹے انتظار کے بعد اچانک بنی گالہ منتقل کردیا گیا جہاں وہ اب بس ایک کمرے تک محدود ہے، اس سے بہتر تو جیل کی قید تھی لہذا اُسے بنی گالہ سے اڈیالہ ہی شفٹ کردیا جائے‘۔

اس سے قبل بشریٰ بی بی نے صحافیوں سے پہلی بار غیر رسمی گفتگو میں تین آپشنز کی پیش کش کی تصدیق کی اور بتایا کہ کچھ شخصیات کے ذریعے مجھ تک اپروچ کیا گیا اور کہا گیا کہ ان تین باتوں پر راضی کرلیں تو ریلیف ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ ’مجھ سے ان ڈائریکٹ رابطے کئے گئے، حلف کا کہا گیا، حلف بھی ہوا پھر کہا گیا زندگی موت کا سوال ہے ملک اور خاوند کا بھی خیال کرو، حلف ہونے کے بعد جو بات ہوئی اس میں تو کوئی بات ہی نہیں تھا، میں نے ان کو کہا جو بات بھی کرنی ہے خان سے جا کر جیل میں کر لو‘۔

بشریٰ بی بی نے بھی صحافیوں کو بتایا کہ انہیں کہا گیا کہ عمران خان تین سال تک خاموش ہوکر بنی گالہ بیٹھ جائیں۔ 

انہوں نے کہا کہ درج ذیل شرائط پیش کی گئیں

1. رسمی طور پر معافی مانگیں اور سیاست سے دور رہیں، اسکی جگہ اپنے خاندان کے کسی فرد کو آگے لے آئیں۔

2. تین سال تک بنی گالہ میں رہیں اور پارٹی کو کوئی مشورہ دینے کی اجازت نہیں ہوگی۔

3. ہم آپ کو تین نام دیں گے، اور ان میں سے ایک کو وزیر اعظم کے لیے نامزد کریں گے، لیکن آپ عوام کو بتائیں گے کہ آپ نے انہیں منتخب کیا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!