عورت مارچ کے دائر درخواست پر عدالت نے فیصلہ جاری کردیا
ویب ڈیسک
|
5 Mar 2024
لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) نے عورت مارچ کے خلاف درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں شہری اعظم بٹ نے عورت مارچ پر پابندی کے حوالے سے درخواست دائر کی، جس پر جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی اور مختصر دلائل کے بعد اسے خارج کردیا۔
درخواست میں ڈپٹی کمشنر لاہور اور دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔ شہری نے کہا تھا کہ عورت مارچ کے پلے کارڈز اور بینرز اسلامی معاشرے کے لیے ناقابل قبول ہیں۔ اگر خواتین کا دوسرا مارچ ہوتا ہے تو ماضی کے واقعات کی طرح امن کے ممکنہ خلل کے پیدا ہوسکتا ہے۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ اگر بنیادی حقوق سے انکار کیا جائے تو عدالت کا سہارا دستیاب ہے۔ درخواست میں عورت مارچ کی مبینہ غیر اخلاقی تشہیر کو روکنے کا حکم دینے کی استدعا کی گئی تھی۔
یکم مارچ کو ابتدائی دلائل کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ آج عدالت نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے اپنا فیصلہ سنایا۔
واضح رہے کہ پاکستان بھر میں ہر سال 8 مارچ کو خواتین کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔
Comments
0 comment