بجلی کمپنیوں نے ناقص منصوبہ بندی سے صارفین پر 20 ارب سے زائد کا بوجھ ڈال دیا

بجلی کمپنیوں نے ناقص منصوبہ بندی سے صارفین پر 20 ارب سے زائد کا بوجھ ڈال دیا

نیپرا کی جانب سے سال 2023 کی رپورٹ جاری، ایک سال میں صارفین کو اضافی 20 ارب 20 کروڑ روپے ادا کرنے پڑے
بجلی کمپنیوں نے ناقص منصوبہ بندی سے صارفین پر 20 ارب سے زائد کا بوجھ ڈال دیا

ویب ڈیسک

|

2 Feb 2024

نیپرا نے انکشاف کیا ہے کہ بجلی کمپنیوں کی ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے صارفین پر 200 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑا ہے۔

نیپرا کی جانب سے جاری ہونے والی سال 2023 کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بجلی کی پیداوار اور ترسیل و تقسیم کی کمپنی کی نااہلی کی وجہ سے 781 ارب روپے کی سرمایہ کاری کے باوجود بھی صورت حال بہتر نہیں ہوئی اور عوام پر 200 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑا ہے۔

پاورسیکٹر کی اسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2023  میں نیپرا نے بجلی کی پیداوارترسیل تقسیم میں نااہلی، ایندھن کی فراہمی کو پاورسیکٹرکے بڑے مسائل قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ  میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پرانے اورخراب کارکردگی والے پلانٹس ان کی مدت  پوری ہوجانے کے باوجود چلائے جارہے  ہیں۔

نیپرا نے انکشاف کیا کہ پاورسیکٹر میں وسط وطویل المدتی منصوبہ بندی کا فقدان ہے جس کا بوجھ کمپنیز کو صارفین پر نہیں ڈالنا چاہیے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال مختلف بڑے شہروں میں بارہ بارہ گھنٹے سے زائد کی لوڈشیڈنگ کی گئی۔

نیپرا نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ بجلی کے شعبے میں نجی شعبے کی مداخلت سے بہتری لائی جاسکتی ہے تاہم ایسا کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا اور صورت حال مزید خراب ہوگئی ہے۔

نیپرا کا کہنا ہے کہ بہتر منصوبہ بندی سے عوام کو اس بوجھ سے بچایا جاسکتا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2023 میں ترسیلی نظام کی خرابیوں سے 20 ارب 20 کروڑ روپے سے زائد کا بوجھَ پڑا، جبکہ گذشتہ سال بجلی کے ٹاور گرنے کے 38 بڑے واقعات رونما ہوئے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!