بڑے میاں لیگی صدر منتخب، شہباز شریف کی موجودگی میں وزیراعظم نوازشریف کے نعرے

بڑے میاں لیگی صدر منتخب، شہباز شریف کی موجودگی میں وزیراعظم نوازشریف کے نعرے

نواز شریف کا پارٹی صدر منتخب ہونے کے بعد کارکنان سے خطاب
بڑے میاں لیگی صدر منتخب، شہباز شریف کی موجودگی میں وزیراعظم نوازشریف کے نعرے

ویب ڈیسک

|

28 May 2024

سابق وزیر اعظم نواز شریف 8 سال کے بعد مسلم لیگ (ن) کے بلامقابلہ صدر منتخب ہوگئے ہیں۔

لاہور میں مسلم لیگ (ن) کی جنرل کونسل کا اجلاس ہوا جس میں چیف الیکشن کمشنر رانا ثنا اللہ نے ان کے بلا مقابلہ منتخب ہونے کا اعلان کیا اور بتایا کہ نئے صدر کے انتخاب کے معاملے میں کاغذات نامزدگی کی موصولی اور جانچ پڑتال کا عمل ہوا، جس میں میاں نواز شریف کاغذات جمع کروانے والے واحد امیدوار تھے۔

انہوں نے نواز شریف کے صدر منتخب ہونے کی قرارداد پیش کی جسے جنرل کونسل اجلاس نے بھرپور تالیوں اور نعروں کی گونج میں منظور لیا اور پھر نواز شریف کو باضابطہ پارٹی کا بلامقابلہ صدر منتخب کرنے کا اعلان کیا گیا۔

نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کی قرارداد جنرل کونسل سے منظور

مسلم لیگ ن کی جنرل کونسل نے نواز شریف کے بلامقابلہ صدر منتخب ہونے کی توثیق کی جس کے بعد نواز شریف کو شہباز شریف اور پارٹی رہنماوں کی مبارکبادیں دیں اور پنڈال آئی لو یو میاں صاحب، وزیراعظم نواز شریف کے نعروں سے گونج اٹھا جبکہ پنڈال میں شہباز شریف بھی موجود تھے۔

چیف الیکشن کمشنر رانا ثناء اللہ نے نواز شریف کے صدراتی انتخاب کے مکمل عمل کی رپورٹ پیش کی جس پر ہال میں موجود شرکا نے کھڑے ہو کر فلک شگاف نعروں کے ساتھ نواز شریف کی بطور بلامقابلہ پارٹی صدر انتخاب کی توثیق کی۔

صدر منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ ہماری قوم کی یادداشت بہت کمزور ہے۔ آج کے دن سب سے زیادہ مبارکباد کے مستحق اپ کارکن ہیں جو ہر امتحان سے گزرے، اگر میں کسی کا نام نہیں لیا تو معذرت چاہتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جب جب مسلم لیگ ن کی حکومت ائی الحمد اللہ ہم نے اس ملک کو ترقی کی منازل کی طرف دھکیلا، ہمیں یہ آج مان لینا چاہیے ہم نے اپنے پاوں پر خود کلہاڑیاں ماری ہیں۔ اگر ٹانگیں کھینچنے والے نہ ہوں تو آج ملک میں غربت نام کی کوئی چیز نہ ہوتی۔ 

اُن کا کہنا تھا کہ ہماری قوم کی یاداشت کمزور ہے، کیا کسی نے اب کوئی موٹر وے بنائی ہے؟اگر کسی نے بنائی ہے تو ہمیں بتائیں، میں یہ پوچھتا ہوں کیا یہ کوئی بات تھی کہ آپ نے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی اپ گھر جائیں، آپ کو شرم آتی ہے کہ نہیں اتی،؟؟ آپ نے جھوٹے کیس بنا کر ہماری پارٹی کا سنیاناس کردیا۔ 

نواز شریف نے کہا کہ دھرنوں کے دوران میرے پاس بندہ بھیجا گیا کہ میاں صاحب آپ استعفی دیں اور گھر جائیں ورنہ آپ کے ساتھ وہ سلوک کیا جائے گا جس کو اپ یاد رکھیں گے، اس کے باوجود میں ڈٹ گیا اور استعفیٰ نہیں دیا۔ 

انہوں نے کہا کہ کہ بانی پی ٹی آئی آج ہمیں طعنہ دینے سے پہلے بتائیں کیا یہ تیسری فورس اپ نہیں تھے۔اپ کو انہوں نے جگہ دی، کس کی ایما پر اپ بڑی بڑی دھمکیاں دے رہے تھے یہ کون سا امپائر تھا؟۔

نواز شریف نے کہا کہ ہم اٹھائیس مئی والے ہیں ہم نو مئی والے نہیں ہیں، کلنٹن نے مجھے پانچ ارب ڈالر کی افر کی کہ ایٹمی دھماکے نہ کریں۔ہمارا ضمیر خریدنے کی کوشش کی۔ہم نے کہا ہم بکنے والی قوم نہیں ہیں۔ 

نواز شریف نے شہباز شریف اور مریم نواز کی پنجاب میں حکومت کو کامیاب قرار دیتے ہوئے دونوں کو مبارک باد دی اور کہا کہ آج اسٹاک ایکسچنج عروج پر ہے جبکہ روٹی اور گھی سستا ہو گیا ہے، آپ ہمت کریں ڈیڑھ دوسال مشکل ہوں گے ،پاکستان ایک دفعہ پھر خوشحالی کی طرف گامزن ہوگا۔

نواز شریف نے کارکنان کو ہدایت کی کہ اپ سب نے میرے ساتھ مل کر مسلم لیگ ن کومنظم کرنا ہے۔ اس موقع پر نواز شریف نے کارکنان سے حلف بھی لیا۔ انہوں نے بتایا کہ احسن اقبال کہہ رہے ہیں آپ خاموش بیٹھیں، مگر میں کہتا ہوں ثاقب نثار نے مجھے مسلم لیگ ن کی صدارت سے نکالا تھا یہ لوگ مجھے واپس لے کر آئے ہیں یہ خاموش کیوں بیٹھیں۔ آج انہوں نے ثاقب نٹار کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!