ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی جنوری میں رہائی اور پاکستان واپسی متوقع
ویب ڈیسک
|
14 Dec 2024
ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ امریکی جیلوں میں کئی دہائیوں کی قید سے ان کی جلد رہائی کے لیے کوششیں تیز کرے، جب کہ حکومت بھی جنوری تک ان کی رہائی کے لیے پر امید ہے۔
سینیٹر طلحہ محمود خان کی قیادت میں ایک سرکاری وفد نے جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کی، جہاں انہوں نے ان کی رہائی کے لیے اقدامات کرنے کی اپیل کی۔
وفد نے امید ظاہر کی کہ امریکی حکام 20 جنوری تک ڈاکٹر صدیقی کی بقیہ سزا معاف کر دیں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے ڈاکٹر صدیقی کی قید کے خاتمے کے لیے ایک وفد امریکا بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پاکستانی وفد نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے تین گھنٹے تک ملاقات کی۔
سینیٹر بشریٰ، وفد کی ایک رکن اور ایک قیدی سائنسدان نے گروپ کو جیل میں ہونے والی مشکلات کے بارے میں بتایا، لیکن انہوں نے انصاف کی امید اور خدا کی رحمت پر یقین کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی عدلیہ نے 2010 میں افغان جیل میں قتل کی کوشش اور امریکی اہلکاروں پر حملہ کرنے کے الزام میں 86 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ وہ فی الحال ٹیکساس کی ایک ہائی سیکیورٹی جیل کارسویل میں اپنی سزا کاٹ رہی ہے۔
ڈاکٹر صدیقی سے ملاقات کے بعد، وفد نے امریکہ میں کانگریس اور محکمہ خارجہ کے عہدیداروں سے بھی ملاقات کی اور ان پر زور دیا کہ وہ ان کی جلد رہائی میں سہولت فراہم کریں۔
سینیٹر بشریٰ کے حوالے سے جیو نیوز نے رپورٹ کیا، "عافیہ کی رہائی کے حوالے سے امریکی حکام کے ساتھ بات چیت مثبت رہی، اور امید ہے کہ امریکی حکومت 20 جنوری یعنی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یومِ تاسیس سے پہلے ان کی رہائی کا فیصلہ کر لے گی۔"
Comments
0 comment