3 hours ago
غزہ میں پاکستانی فوج تعینات کی جارہی ہے؟
ویب ڈیسک
|
28 Oct 2025
سابق سینیٹر مشتاق احمد نے غزہ میں عالمی فورس کی تعیناتی میں پاکستان کی شمولیت پر سوالات اٹھا کر وضاحت مانگی لی ہے۔
انہوں نے ان اطلاعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے جن میں کہا جا رہا ہے کہ پاکستان ممکنہ طور پر جنگ بندی کے بعد غزہ میں تعینات کی جانے والی بین الاقوامی استحکام فورس (ISF) کا حصہ بن سکتا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں مشتاق احمد نے کہا کہ حکومت اور عسکری قیادت کو قوم کو واضح طور پر بتانا چاہیے کہ آیا پاکستان واقعی اس مشن کا حصہ بننے جا رہا ہے یا نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر مکمل شفافیت ضروری ہے کیونکہ یہ نہ صرف خارجہ پالیسی بلکہ قومی خودمختاری اور اسلامی دنیا کے مؤقف سے بھی جڑا ہوا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، غزہ میں جنگ بندی کے بعد امن و استحکام برقرار رکھنے کے لیے مجوزہ بین الاقوامی فورس میں پاکستان، آذربائیجان اور انڈونیشیا کے دستے شامل کیے جا سکتے ہیں جبکہ ترکیہ بھی اپنی فوج بھیجنے کو تیار ہے۔
رپورٹس کے مطابق، یہ فورس اندرونی سلامتی، انسانی امداد کی ترسیل اور تعمیرِ نو کے کاموں کی نگرانی کرے گی، جب کہ اسے حماس کے غیر مسلح کرنے کی ذمہ داری بھی دی جا سکتی ہے۔
دوسری جانب، اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے فورس میں ترکی کے فوجی دستوں کی شمولیت کی مخالفت کی ہے، ان کے مطابق ترک حکومت کو حماس کے لیے نرم گوشہ رکھنے والا ملک سمجھا جاتا ہے۔
Comments
0 comment