حکومت بھارت کے ساتھ تجارت بحال کرنے پر سنجیدگی سے غور کریگی، اسحاق ڈار
Webdesk
|
23 Mar 2024
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ہفتے کے روز بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات پر نظر ثانی کرنے کے ارادوں کا اظہار کیا، جو اگست 2019 میں بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کی خصوصی خود مختار حیثیت کو منسوخ کرنے کے بھارت کے متنازع اقدام کے بعد سے معطل ہو گئے تھے۔
اسحاق ڈار نے ان خیالات کا اظہار برسلز میں نیوکلیئر انرجی سمٹ میں شرکت کے بعد لندن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
انہوں نے بھارت کے ساتھ تجارتی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کے لیے پاکستان کی تاجر برادری کی بے تابی کو اجاگر کیا، جو اس کے پڑوسی ملک کے حوالے سے سفارتی موقف میں ممکنہ تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔
واضح رہے کہ اگست 2019 میں بھارت کی یکطرفہ کارروائی کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوئے جس کے بعد اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کو بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات کم کردیے تھے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ تجارت کے معاملات کو سنجیدگی سے دیکھیں گے۔ وزیر خارجہ نے ذکر کیا کہ اگست 2019 میں ہندوستان کی طرف سے مقبوضہ جموں کشمیر کی آئینی اور قانونی حیثیت کو منسوخ کرنے کے بعد دونوں پڑوسی ممالک کے تعلقات کو دھچکا لگا تھا۔
ایف ایم ڈار نے نشاندہی کی کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی 16 ماہ کی حکومت نے سابقہ حکومت کی خراب پالیسیوں کے بعد پاکستان کو معاشی تباہی سے بچایا جس نے ملکی معیشت کو تباہ کیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت پاکستان کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور عام آدمی کی معاشی مشکلات کو کم کرنے کے لیے مہنگائی میں کمی لانے کے لیے پانچ سالہ روڈ میپ پر عمل درآمد کرے گی۔
Comments
0 comment