کے الیکٹرک کو اضافی وصولیوں کی اجازت پر نیپرا کیخلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد پیش

ویب ڈیسک
|
28 Jul 2025
سندھ اسمبلی میں کے الیکٹرک کو 50 ارب روپے اضافی وصولی کی اجازت دینے کے خلاف فیصلے پر سندھ اسمبلی میں نیپرا کے خلاف ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی نے قرارداد پیش کردی۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں قراداد ایم کیو ایم کے رکن عامر صدیقی نے پیش کی جس کی سندھ حکومت نے بھی حمایت کی۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ نیپرا نے فیصلہ کیا ہے کہ کراچی کے عوام سے 50 ارب روپے وصول کیئے جائیں گے اور یہ رقم کے الیکٹرک وصول کرے گی۔
قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ نیپرا نے 18 جولائی کو فیصلہ کیا۔ کسی ایک کی چوری کی پورے علاقے کو سزا دی جا رہی ہے، کے الیکٹرک بل وصول نہیں کر سکا چوری کو روک نہیں سکی اور اس کی سزا عوام کو دی جا رہی ہے جو بل ادا کرتا ہے۔
قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ کے الیکٹرک خود وصولیاں نہیں کر سکی، نیپرا کو لکھا اور پھر نیپرا نے غیر قانونی قدم اٹھایا اور اس حکم کو واپس کروایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ نیپرا فیصلے کے حساب سے اگست کے بلوں میں صارفین سے اضافی پیسوں کی وصولی کا آغاز ہوجائے گا۔
وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے حکومت کی طرف سے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف کے الیکٹرک کا نہیں بکہ حیسکو اور سیپکو کا بھی مسئلہ ہے، مشترکہ سزا کی آئین اجازت نہیں دیتا۔
انہوں نے کہا کہ غلطی ایک شخص کرتا ہے سزا پورے شہر کو دی جا رہی، دہی علاقوں میں پورے گاؤں میں ایک میٹر لگا ہوا ہے۔میں نے پانچ سال قبل ہائی کورٹ میں پٹیشن کی آج تک اس پٹیشن کو نہیں لیا گیا۔
شرجیل میمن نے مزید کہا کہ ہماری ذمے داری ہے کہ لوگوں کے انسانی حقوق کا تحفظ کریں، ہم اس بل کی حمایت کرتے ہیں۔
وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ کل اس قرارداد پر بحث کی جائے جس پر ڈپٹی اسپیکر انتھونی نوید نے قرارداد کو کل کے اجلاس میں بحث کیلیے مقرر کردیا۔
Comments
0 comment