لاہور میں منشیات فروش سے 18 لاکھ رشوت لینے والے ایس ایچ اوز کیخلاف مقدمات درج

ویب ڈیسک
|
14 Feb 2025
لاہور پولیس نے محکمانہ احتساب کی ایک نئی مثال قائم کرتے ہوئے کرپشن میں ملوث دو سینئر پولیس افسران کے خلاف انہی کے تھانوں میں مقدمات درج کر دیے ہیں۔
یہ اقدام ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کی ہدایت پر کیا گیا، جنہوں نے شکایات موصول ہونے پر انکوائری کا حکم دیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او ڈیفنس اے محمد سجاد پر اسی کے تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ان پر منشیات کے ملزمان سے 17 لاکھ روپے رشوت وصول کرنے اور انہیں چھوڑنے کا الزام ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کے مطابق، ایس ایس پی آپریشنز کی انکوائری میں ایس ایچ او میاں سجاد قصوروار ثابت ہوا، جس کے بعد پولیس کی مدعیت میں ان کے خلاف دفعہ 155 سی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
اسی طرح ایس ایچ او فیصل ٹاون سب انسپکٹر سلیمان اکبر اور ان کے ماتحت کانسٹیبل مقبول شاکر کے خلاف بھی مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ دونوں پولیس ملازمین پر اختیارات سے تجاوز اور کرپشن کے الزامات ثابت ہوئے ہیں۔
ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق، ایس ایچ او سلیمان اکبر بھی ایس ایس پی آپریشنز کی انکوائری میں گناہ گار پایا گیا۔
فیصل کامران نے بتایا کہ ایک سابق ایس ایچ او کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جب کہ دوسرے کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پولیس والوں سمیت کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے اور پولیس میں کالی بھیڑوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے زور دیا کہ کرپٹ پولیس افسران کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی پر عملدرآمد کیا جائے گا اور اختیارات سے تجاوز کرنے والوں کو کوئی معافی نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کا مقصد عوام کی خدمت اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنانا ہے، اور اس سلسلے میں کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔
یہ اقدام لاہور پولیس کی جانب سے شفافیت اور احتساب کے عمل کو مضبوط بنانے کی ایک کوشش ہے، جس سے عوام میں پولیس کے اعتماد کو بحال کرنے میں مدد ملے گی۔
Comments
0 comment