مجھے جیل میں رکھ کر باقیوں کو رہا کیا جائے، عمران خان کی پیش کش
ویب ڈیسک
|
26 Mar 2024
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے پیش کش کی ہے کہ انہیں جیل میں رکھ کر باقی تمام رہنماؤں کو رہا کردیا جائے۔
اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کے دوران صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ سانحہ نو مئی کے بعد ہمارے بے گناہ کارکنان اور رہنماؤں کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈال دیا گیا۔
انہوں نے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا کہ وہ 25 مئی کو دائر ہونے والی پٹیشن کو سماعت کیلیے مقرر کریں اور سانحہ نو مئی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیں کیونکہ اب تک کوئی انکوائری نہیں ہوئی ہے۔
عمران خان نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس نو مئی سے متعلق تمام چوری شدہ سی سی ٹی وی فوٹیجز ریکور کرنے کی ہدایت دیں کیونکہ جنہوں نے فوٹیجز چرائیں دراصل وہی نو مئی کے ذمہ داری ہیں اور اپنے جرائم کی معلومات کو چھپانے چاہتے ہیں۔
یہاں عمران خان نے ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل دہشت گردی کر کے اس کا الزام نہتے فلسطینیوں پر لگاتا ہے بالکل ویسے ہی ہم پر بھی نو مئی کا الزام عائد کر کے سیاسی جماعت کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور یہ سب لندن پلان کا حصہ ہے، جس کے تحت مجھے اندر، نواز شریف کو واپس لایا گیا اور سب کے بچوں سمیت کرپشن کے کیسز معاف کرکے انہیں کلیئرنس دے دی گئی۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 8 فروری پر بھی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے، انتخابات میں اکثریت کو اقلیت میں بدل دیا گیا، الیکشن کمیشن جس نے خود دھاندلی کروائی وہ کیسے انکوائری کر سکتا ہے، دھاندلی زدہ الیکشن سے بننے والی حکومت اور صدر زرداری کی کوئی حیثیت نہیں، حکومت گرانے کے بینیفیشری حکومت میں بیٹھ گئے تو انکوائری کیسے ہوگی۔
جیل میں موجود پارٹی رہنماؤں کی بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد، محمود الرشید، عالیہ حمزہ، اعجاز چوہدری اور عمر چیمہ سمیت دیگر کو صحت کے مسائل ہیں لہذا انہیں رہا کر کے مجھے جیل میں رکھ دیا جائے۔
Comments
0 comment