منحرف اراکین کا ووٹ شمار ہوگا، سپریم کورٹ کا فیصلہ
Webdesk
|
3 Oct 2024
اسلام آباد : آرٹیکل 63 اے نظرثانی اپیل کے معاملے میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے مختصر فیصلہ جاری کردیا گیا۔
سپریم کورٹ کی طرف سے جاری کیے گئے مختصر فیصلے میں کہا گیا کہ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیخلاف نظر ثانی درخواست متفقہ طو پر منظور کی جاتی ہے، صدارتی ریفرنس پر 17 مئی 2022 کا اکثریتی فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بہترین طریقے سے کیس چلانے پر وکلاء کے رویے کو سراہتے ہیں،خصوصاً علی ظفر کو سراہا جاتا ہے جنہوں نے مؤکل کے بائیکاٹ کے باوجود عدالتی معاون بننا قبول کیا۔
آرٹیکل 63 اے نظر ثانی درخواست پر تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔ عدالتی فیصلے کے تحت اب منحرف اراکین کا ووٹ شمار کیا جائے گا جبکہ اس سے قبل آرٹیکل 63 اے کے تحت ووٹ شمار نہیں کیا جاتا تھا۔
واضح رہے کہ 17 مئی 2022ء کو اُس وقت کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکن لارجر نے صدر مملکت کی جانب سے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے صدارتی ریفرنس پر تین دو کی اکثریت سے فیصلہ دیا تھا۔
Comments
0 comment