نیشنل گرڈ کو بجلی فراہم نہ کرنے والی 3 آئی پی پیز کو شوکاز نوٹس جاری
ویب ڈیسک
|
17 Sep 2024
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے گزشتہ سال جنوری میں ملک بھر میں بریک ڈاؤن کے بعد نیشنل گرڈ اسٹیشن کو بجلی کی فراہمی بحال کرنے میں ناکامی پر تین خود مختار پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کو شوکاز نوٹس جاری کیے ہیں۔
یہ پیشرفت قومی اسمبلی میں اس معاملے کو اٹھائے جانے کے بعد سامنے آئی، اور اپوزیشن اور حکومت کے کچھ اتحادیوں نے آئی پی پیز کے کنٹریکٹ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ تاہم، تحقیقات 2023 میں شروع کی گئی تھی۔
تفصیلی چھان بین کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ 1320 میگاواٹ کا ساہیوال کول پاور پراجیکٹ (چین کا ہوانینگ شینڈونگ روئی چلا رہا ہے)، خانیوال میں 450 میگاواٹ کا روش پاور پلانٹ اور 134 میگاواٹ کا صبا پاور پراجیکٹ نیشنل گرڈ سٹیشن کو نہیں چلا سکا۔
نیپرا نے پراجیکٹس کے تینوں اسپانسرز کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی ہے، انہیں تمام دستاویزات اور شواہد کے ساتھ وضاحت دائر کرنے کی اجازت دی ہے۔
یہ معاملہ 23 جنوری 2023 کے بعد سامنے آیا، جب صبح کے وقت ملک بھر میں بریک ڈاؤن دیکھا گیا اور اسے مکمل طور پر بحال ہونے میں 20 گھنٹے لگے، اس کے بعد ریگولیٹرز نے ناکامی کی وجہ جاننے کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی۔
کمیٹی نے معاملے کی گہرائی سے چھان بین کی، پاور ہاؤسز، گرڈ اسٹیشنز اور سائٹس کا دورہ کیا اور خرابی کی وجوہات کا تعین کرنے کے لیے ان کے دستاویزات کی جانچ کی۔
نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ IPPs NPCC کی ہدایات پر بروقت عمل کرنے میں ناکام رہے، جس کی وجہ سے بجلی کے نظام کی بحالی کے عمل میں تاخیر ہوئی۔
ساہیوال پلانٹ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حادثے یا بلیک آؤٹ کے دوران شروع ہونے کا عمل عام صورتحال سے مختلف ہوتا ہے۔ کمپنی نے اپنے جواب میں کہا کہ بلیک آؤٹ کے بعد پلانٹ کے مختلف اجزاء کو معمول پر لانے میں اضافی وقت لگتا ہے۔
آئی پی پیز کو ثبوت کے ساتھ تحریری طور پر اپنے مقدمات کا دفاع کرنے کا وقت دیا جاتا ہے اور انہیں ریگولیٹر کے سامنے ذاتی سماعت کا حق حاصل ہوتا ہے۔
Comments
0 comment