پاک ایران تنازع: پیمرا نے ٹی وی چینلز کیلیے اہم ہدایت جاری کردی

پاک ایران تنازع: پیمرا نے ٹی وی چینلز کیلیے اہم ہدایت جاری کردی

پیمرا کا تمام لائسنس یافتہ ہولڈرز کو مراسلہ جاری، احکامات ماننے کی ہدایت
پاک ایران تنازع: پیمرا نے ٹی وی چینلز کیلیے اہم ہدایت جاری کردی

ویب ڈیسک

|

19 Jan 2024

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے جمعرات کو تمام سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کو ہدایت کی ہے کہ وہ پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی کی رپورٹنگ کے دوران انتہائی احتیاط سے کام لیں۔

یہ بیان پاکستان کی جانب سے ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر 'انتہائی مربوط کارروائی' کیے جانے کے چند گھنٹے بعد جاری کیا گیا۔

ایران کی جانب سے پاکستان کے صوبے بلوچستان کے علاقے پنجگور میں میزائل اور ڈرون حملوں کے ایک دن بعد پاکستان نے ایران کے علاقوں میں جوابی کارروائی کی۔

اس کارروائی میں بی ایل اے اور بی ایل ایف کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ ایران نے پاکستانی حملے میں 9 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔

پیمرا نے خبروں اور حالات حاضرہ و علاقائی زبانوں میں کام کرنے والے تمام لائسنس یافتہ چلینز کو بھیجے گئے خط میں کہا کہ ’’تمام لائسنس دہندگان کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ پاکستان اور ایران کے درمیان سامنے آنے والی حالیہ پیش رفت سے متعلق کسی بھی غیر مصدقہ خبر کو ٹیلی ویژن پر نشر یا بریک کرنے سے گریز کریں۔‘‘

پیمرا نے زور دیا کہ لائسنس دہندگان کو نشریات یا نشر کرنے سے پہلے متعلقہ اداروں سے پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی سے متعلق معلومات کی تصدیق کرنی چاہیے۔ مراسلے میں مزید کہا گیا کہ ’’لائسنس یافتہ ہولڈرز سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنی ترسیل کے ذریعے حقائق پر مبنی معلومات/رپورٹس پیش کریں گے اور اس اہم وقت پر متعلقہ ادارے سے جاری ہونے پر ریاستی بیانیہ کی حمایت کریں۔"

پیمرا نے کہا کہ نیوز اور پروگرامنگ کے سربراہان اپنی متعلقہ ٹیموں کے ساتھ اپنے ڈیسک یا کمیونیکیشن چینلز کے ذریعے موصول ہونے والی معلومات کی تصدیق میں چوکس رہیں اور ضروری حقائق کی جانچ پڑتال کے بعد ہی انہیں نشر کریں کیونکہ کوئی بھی غلط رپورٹنگ عوام میں بدامنی اور عدم تحفظ کا باعث بن سکتی ہے۔ .

اتھارٹی نے متنبہ کیا کہ اگر شکایات کے ذریعے کسی بھی خلاف ورزی کا مشاہدہ اطلاع یا نشاندہی کی گئی تو اتھارٹی پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 26، 29-A اور 30 کے تحت اُس چینل کے خلاف کارروائی کرنے پر مجبور ہوگی۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!