پاکستان اور بھارت کے درمیان رابطوں کی تصدیق، ’صرف جنگی بندی پر بات نہیں ہورہی‘

پاکستان اور بھارت کے درمیان رابطوں کی تصدیق، ’صرف جنگی بندی پر بات نہیں ہورہی‘

پاکستان نے دہشت گردی سمیت ہر مسئلے پر بات چیت کا عندیہ دے دیا
پاکستان اور بھارت کے درمیان رابطوں کی تصدیق، ’صرف جنگی بندی پر بات نہیں ہورہی‘

ویب ڈیسک

|

19 May 2025

پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسلسل رابطہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد دہشت گردی سمیت تمام معاملات پر بھارت سے بات چیت کے لیے تیار ہے۔  

اسحاق ڈار نے کہا کہ "سیز فائر نافذ ہے اور 10 مئی سے ہاٹ لائن فعال ہو چکی ہے۔ دونوں ممالک کی فوجی قیادتیں آپس میں رابطے میں ہیں۔"

ان کے مطابق ڈی جی ایم اوز کی سطح پر مذاکرات جاری ہیں اور امید ہے کہ آج بھی بات چیت ہوئی ہے۔

بھارت کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان پر انہوں نے کہا کہ اب محض جنگ بندی پر بات نہیں ہو رہی، بلکہ دونوں فوجی قیادتیں تناؤ میں کمی کے لیے اپنے گول طے کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں کا شیڈول طے کیا جائے گا، جس کے تحت فوجیں مخصوص مدت میں پیس پوزیشن پر واپس چلی جائیں گی۔  

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر بھارت کوئی جارحانہ حرکت کرے گا تو پاکستان اس کا منہ توڑ جواب دے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پہلے بھی دنیا کو اپنا مؤقف واضح کر دیا ہے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت ہمیں اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔  

اسحاق ڈار نے کہا کہ جب بھارت نے پاکستان کے نور خان ایئربیس، جیکب آباد، رحیم یار خان اور سکھر جیسے اہم مقامات کو نشانہ بنایا تو دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے کس طرح جوابی کارروائی کی۔   انہوں نے کہا کہ 10 مئی کو امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا فون آیا، جس میں انہوں نے بتایا کہ بھارت جنگ بندی کے لیے تیار ہے۔ پاکستان نے بھی امن کا پیغام دیا اور اب معیشت کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے۔  

اسحاق ڈار نے کہا کہ وہ چین کی دعوت پر بیجنگ کا دورہ کررہے ہیں، جہاں ان کی افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ سے بھی ملاقات ہوگی۔ یہ دورہ دو طرفہ نہیں بلکہ تین فریقی ہوگا۔  

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت سے پہلے ہی وفود تشکیل دے دیے ہیں، جو امریکا، برطانیہ، فرانس، برسلز اور روس سمیت دیگر ممالک کا دورہ کریں گے تاکہ پاکستان کا موقف واضح کیا جا سکے۔  

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو یہ سمجھانے کی ضرورت نہیں کہ دہشت گردی کیا ہوتی ہے، کیونکہ ہم سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ "ہم نے 90,000 سے زائد جانیں قربان کی ہیں اور 150 ارب ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان اٹھایا ہے۔"  

انہوں نے قرآن پاک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "دشمن سے جنگ کی خواہش نہ کرو، لیکن اگر تمہیں جنگ پر مجبور کیا جائے تو پوری طاقت سے مقابلہ کرو۔"  

اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ پاکستان نے بھارت کے مقابلے میں بہت زیادہ تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کے اغوا کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "اگرچہ اس میں بھارت کا ہاتھ ہونے کے شواہد تھے، لیکن ہم نے جوابی کارروائی نہیں کی، نہ طیارے اڑائے اور نہ ہی کسی دوسرے ملک میں میزائل داغے۔"  

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!