پی ٹی آئی امیدوار ریحان زیب خان کی تقریر کی اصل حقیقت سامنے آگئی
Webdesk
|
31 Jan 2024
باجوڑ کے علاقے صدیق آباد پھاٹک بازار مین چوک پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے نوجوان آزاد امیدوار ریحان زیب خان کو قتل کیا، جس کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف تضادات سامنے آئے ہیں۔
اس سلسلے میں سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر مختلف اکاؤنٹس کی جانب سے ٹویٹس کیے جارہے ہیں جس میں مقتول کی دو روز پہلے کی تقریر ہے۔
دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ریحان زیب نے اپنے قتل کا خدشہ ظاہر کردیا تھا اور انہوں نے بتایا تھا کہ PTI کے امیدوار گُل داد، گُل ظفر اورعلی امین گنڈا پور انہیں قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ باجوڑ کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 8 اور صوبائی حلقے پی کے 22 سے تحریک انصاف نے دوسرے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کیے ہیں اور اُن کے امیدوار گل ظفر خان، گل داد خان ہے۔
ریحان زیب باجوڑ سے قومی اسمبلی کے آزاد امیدوار تھے اور انہیں نوجوانوں کی بہت زیادہ حمایت حاصل تھی۔
ریحان زیب نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ٹکٹوں تقسیم کے حوالے سے سوال اٹھائے تھے اور انہوں نے 12 جنوری کو اپنا آخری ٹویٹ کیا تھا جس میں ٹکٹوں کی بندر بانٹ کے حوالے سے انکشاف کیے گئے تھے۔
ریحان زیب کو اُس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ تحریک انصاف کے اپنے مخالف امیدوار گل ظفر خان کے آبائی علاقے سے واپس انتخابی مہم چلا کر واپس آرہے تھے۔
سوشل میڈیا وائرل تقریر کی ویڈیو کی حقیقت کیا ہے؟
ریحان زیب کی سوشل میڈیا جو تقریر وائرل ہورہی ہے وہ پشتو میں ہے، جس کا کوئی بھی اپنی مرضی سے ترجمہ کر کے چلا رہا ہے جبکہ بیشتر صارفین نے تو ایک ہی انداز اور الفاظ والا ٹویٹ اس ویڈیو کے ساتھ شیئر کیا ہے۔
تقریر کی حقیقت یہ ہے کہ باجوڑ سے تعلق رکھنے والے سابقہ آزاد و مرحوم امیدوار ریحان زیب خان نے دو دن قبل اپنے حامیوں سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ ’پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت اور جنید اکبر بھی کہتے ہیں کہ باجوڑ میں پی ٹی آئی کے ٹکٹس میرٹ پر تقسیم نہیں کئے گئے، خیبر پختونخوا پی ٹی آئی کے صدر علی امین گنڈاپور کی ایما پر امیدواروں کا چناؤ کیا گیا۔
کچھ روز پہلے، مقتول ریحان زیب نے، خدشہ ظاہر کیا تھا کہ انہیں قتل کر دیا جائے گا۔۔۔۔ اور انہوں نے بتایا تھا کہ PTI کے امیدوار گُل داد، گُل ظفر اور رلی امین گنڈا پور انہیں قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں ۔۔۔
ریحان زیب باجوڑ سے قومی اسمبلی کے آزاد امیدوار تھے۔۔۔ pic.twitter.com/BxH2L5VKhZ
اپنی تقریر میں انہوں نے کہا کہ ’جس خاندان کو ٹکٹس ملے یعنی گل ظفر اب انکے خاندان کو تو تین پارٹی ٹکٹس نہ دیے جائیں‘۔ ریحان زیب نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ’انہوں نے گل ظفر کے سامنے تین شرائط رکھی ہیں‘۔
پہلی یہ کہ وہ قسم کھا کر یہ کہیں کہ انکو ٹکٹس عمران خان نے دیے، دوسری یہ کہ وہ قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر کہیں کہ اگر وہ ممبر قومی اسمبلی بن جاتے ہیں تو پی ٹی آئی سے وفا نبھائیں گے اور پرویز خٹک کے پاس نہیں جائیں گے اور نہ ہی کوئی نہ کوئی فارورڈ بلاک بنائیں گے وہ خان صاحب کیساتھ ہی کھڑے رہیں گے۔
ریحان زیب خان نے کہا تھا کہ ’تیسری شرط یہ کہ وہ (گل ظفر) قسم کھائیں کہ باجوڑ کیلئے دو پراجیکٹس کے فنڈز انہوں نے نہیں چرائے،
ریحان زیب کا مزید کہنا تھا کہ ایک طرف وہ (گل ظفر) خرد برد میں ملوث رہے ہیں تو دوسری طرف بحریہ ٹاؤن میں بیٹھ کر انکو پارٹی ٹکٹس دلوائے گئے تھے۔ اگر وہ تینوں شرائط مانے جاتے ہیں تو ریحان زیب، گل ظفر کے ساتھ بھرپور کھڑا ہوگا اور اُس کی انتخابی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے گا۔
نوجوان امیدوار نے اپنے حامیوں کو مخاطب کر کے کہا تھا کہ ’خان صاحب کے نظریے سے کوئی بھی غداری کرے گا تو ہم اُس شخص نہیں مانتے، باجوڑ میں ٹکٹس کی تقسیم کے فیصلے بالکل بھی خان صاحب کے نہیں ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’وہ جانتے ہیں کہ پی ٹی آئی باجوڑ کے ایک اور رہنما اورنگزیب خان کا بیٹا سکندر جو جیل میں ہے، میں نے انکی بہت مشکلات دیکھیں، لیکن انکو کسی اور نے نہیں اپنے دوستوں نے ہی گرفتار کروایا ہے۔ جو فیصلے خان صاحب کے نہیں وہ ہم کس طرح مانیں گے۔
اس موقع پر ریحان زیب نے اپنے حامیوں سے پوچھا کہ کیا آپ لوگوں کو اس طرح کے فیصلے منظور ہیں؟ تو حامیوں نے جواب میں کہا کہ بالکل بھی منظور نہیں۔
Comments
0 comment