اسد طور کی ایف آئی اے حراست میں حالت بگڑ گئی
ویب ڈٰیسک
|
29 Feb 2024
ایف آئی اے کی حراست میں موجود ویڈیو لاگر اور صحافی اسد طور نے بھوک ہڑتال شروع کردی اور 40 گھنٹے سے کچھ نہ کھانے پینے کی وجہ سے اُن کی حالت بگڑ رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسد طور کے وکیل ہادی چٹھہ نے جمعرات کو طور کی صحت کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات طور کے بیمار ہونے کے بعد ایف آئی اے نے ریسکیو اہلکاروں کو بھی بلایا۔
اسد طور کے وکیل نے مزید کہا کہ عدالتی احکامات کے بعد بالآخر ان کی والدہ کو ایف آئی اے کے دفتر میں ملنے کی اجازت دی گئی۔ ایف آئی اے اسد طور سے عدلیہ مخالف مہم کے بارے میں نہیں بلکہ دیگر افراد (فوجی افسران ) کے نام لینے کے حوالے سے تحقیقات کررہا ہے۔
صحافی کی وکیل ایمان مزاری نے کہا کہ اسد طور پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ اپنے ذرائع اور آئی ڈیز کے پاسورڈ بتائے، جس پر اسد نے واضح انکار کردیا ہے۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے نے دو روز قبل اسد طور کو جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد محمد شبیر کے سامنے پیش کیا جنہوں نے منگل کو اسد طور کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور حکام کو ہدایت کی کہ انہیں 3 مارچ کو پیش کیا جائے۔
اسد طور نے مجسٹریٹ کو بتایا کہ صحافی ہونے کے ناطے وہ اپنا موبائل فون حوالے نہیں کر سکتے جبکہ ان کے وکلاء نے تصدیق کی کہ صحافی کو ایف آئی اے کا نوٹس 24 فروری کو موصول ہوا تھا۔
اس طور نے بتایا تھا کہ وہ کال اپ نوٹس کے جواب میں اس معاملے کو ہائی کورٹ لے گئے تھے، 26 فروری کو، انہوں نے ہائی کورٹ کے حکم کے ساتھ ایف آئی اے کے دفتر کا دورہ کیا، ایف آئی آر اور اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔
اسد طور کے خلاف ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ وہ 'X' اور YouTube پر عدلیہ کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم میں ملوث ہیں اور سوشل میڈیا کے ذریعے ریاست مخالف سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں، انہیں الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016 کے تحت گرفتار کیا گیا۔
Comments
0 comment