سانحہ بلوچستان، بیٹی کے قتل کو جائز قرار دینے پر بانو کی ماں گرفتار

ویب ڈیسک
|
24 Jul 2025
کوئٹہ میں غیرت کے نام پر قتل کیس کے ایک اہم موڑ پر، پولیس نے مقتولہ بانو بی بی کی والدہ گل جان کو گرفتار کر لیا ہے۔
گل جان نے اپنی بیٹی کے قتل کو بلوچ قبائلی رسم و رواج کے مطابق "سزا" قرار دے کر اس کا جواز پیش کیا تھا۔
ایک وائرل ویڈیو میں، گل جان نے براہوی زبان میں بات کرتے ہوئے اس قتل کو بلوچ روایات کے مطابق دی گئی "سزا" قرار دیا تھا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس قتل کے سلسلے میں گرفتار کیے گئے افراد بے گناہ ہیں اور ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
پولیس کے مطابق، گل جان کا یہ بیان دوہرے قتل کی حمایت کے مترادف ہے اور کیس کو متاثر کر سکتا ہے۔ انہیں انسداد دہشت گردی عدالت (ATC) میں پیش کیا گیا جہاں جج نے ان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
بانو اور احسان نامی ایک شخص کو مبینہ طور پر ستکزئی قبیلے کے سربراہ شیرباز ستکزئی کے حکم پر غیر ازدواجی تعلقات کے الزام میں گولی مار کر قتل کیا گیا تھا۔
دن دہاڑے ہونے والے اس دوہرے قتل کی ویڈیو چند روز بعد آن لائن سامنے آئی اور سوشل میڈیا پر خواتین کے خلاف تشدد کے جواز کے طور پر نام نہاد 'غیرت' کے مسلسل استعمال پر شدید غم و غصے کو جنم دیا۔
ویڈیو بیان میں، مقتولہ بانو کی والدہ نے کہا تھا: "ہم نے جو کچھ کیا، غیرت کے نام پر کیا۔ ہم نے کوئی گناہ نہیں کیا۔" انہوں نے براہ راست وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ اس واقعے کے بعد پولیس ان کے گھروں پر چھاپے کیوں مار رہی ہے۔
Comments
0 comment