سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کا اگلا لائحہ عمل سامنے آگیا

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کا اگلا لائحہ عمل سامنے آگیا

سپریم کورٹ آف پاکستان نے تحریک انصاف سے بلے کا نشان واپس لے لیا
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کا اگلا لائحہ عمل سامنے آگیا

ویب ڈیسک

|

14 Jan 2024

سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے بلے کا نشان واپس لینے کے بعد تحریک انصاف کے انتخابات میں حصہ لینے کے حوالے سے اپنے لائحہ عمل کا اعلان کردیا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف  کے وکلا کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کے امیدوار اب آزاد امیدوار کے طور پرالیکشن میں حصہ لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے سے قبل ہی ہم نے پہلے سے حکمتِ عملی تیار کی ہوئی ہے اور کوئی فکر کی بات نہیں ہے، تحریک انصاف بھرپور طریقے سے الیکشنز میں حصہ لے گی۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہمارے امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے۔ بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ پی ٹی آئی الیکشن زور و شور سے لڑے گی، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی پارٹی رجسٹرڈ ہے اور عدالت نے امیدواروں کو الیکشن لڑنے سے روکا نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کے فیصلے سے تحریک انصاف کو کیا نقصان ہوگا؟

پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے سے بہت زیادہ مایوسی ہوئی ہے، ہمیں انصاف کی امید تھی اور خواہش تھی کہ انصاف ہوتا ہوا دکھائے دے مگر ایسا نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دس کروڑ ووٹر ہیں کسی کو بھی انٹرا پارٹی الیکشن پر اعتراض نہیں تھا البتہ اُن لوگوں نے اعتراض کیا جن کا پی ٹی آئی سے تعلق نہیں ہے۔

’’جن چودہ بندوں نے سپریم کورٹ میں درخواستیں دیں اُن میں سے بھی پی ٹی آئی کا ممبر نہیں رہا،  بلا رہے نہ رہے پاکستان کی عوام عمران خان کے نام پر ووٹ دے گی۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: بلے کا انتخابی نشان کیس، سپریم کورٹ نے فیصلہ سنادیا

علی ظفر نے کہا کہ تحریک انصاف کے تمام ارکان آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی تمام مخصوص نشستوں سے محروم ہوجائے گی اور قومی یا صوبائی اسمبلی میں اسے کوئی مخصوص نشست نہیں ملے گی جبکہ امیدوار بھی علیحدہ علیحدہ نشان پر آزاد حیثیت میں الیکشن لڑیں گے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!