سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی پر ہراسانی ثابت، عہدے سے ہٹانے، جرمانہ عائد

ویب ڈیسک
|
31 Jul 2025
صوبائی محتسب برائے تحفظ خواتین کو ہراسانی سے متعلق کیس میں کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او)مونس علوی کو ہٹانے کا حکم دے دیا گیا۔
یہ فیصلہ پاور کمپنی کی سابق چیف مارکیٹنگ اینڈ کمیونیکیشن آفیسر کی شکایت پر کیا گیا ہے۔ صوبائی محتسب نے مونس علوی کو "ہراسانی کا ارتکاب کرنے، کام کی جگہ پر hostile ماحول بنانے اور شکایت کنندہ اور ان کی ٹیم کو ذہنی اذیت پہنچانے" کا قصوروار پایا۔
محتسب کے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ "نتیجتاً، ملزم مونس عبداللہ علوی کو تحفظ خواتین کو ہراسانی سے متعلق قانون 2010 کی دفعہ 4(4)(ii)(c) کے تحت سزا دی جاتی ہے اور انہیں فوری طور پر ان کی ملازمت سے ہٹایا جاتا ہے۔"
عدالت نے علوی کو حکم دیا ہے کہ وہ متاثرہ خاتون کو 30 دن کے اندر 2.5 ملین روپے بطور ہرجانہ ادا کریں۔
محتسب نے خبردار کیا ہے کہ "اگر ملزم مقررہ مدت کے اندر جرمانے کی رقم ادا کرنے میں ناکام رہا تو اسے لینڈ ریونیو ایکٹ 1967 کے تحت متعلقہ ڈپٹی کمشنر کے ذریعے ملزم کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں بشمول بینک اکاؤنٹس سے بطور سرکاری لگان وصول کیا جائے گا۔"
مزید کہا گیا ہے کہ "علاوہ ازیں، جرمانے کی وصولی تک ملزم کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ نادرا اور وزارت داخلہ کے ذریعے بلاک کر دیا جائے گا۔"
شکایت کنندہ کے الزامات
شکایت کنندہ نے الزام لگایا تھا کہ کے الیکٹرک میں شمولیت کے فوراً بعد، جب وہ سی ای او کے دفتر میں اکیلی تھیں، تو انہوں نے رات کے کھانے یا کافی کے لیے باہر جانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ جون 2020 میں، ملزم نے ان کے جسم کے بارے میں تبصرے کیے اور انہیں ایسے انداز میں دیکھا جس سے انہیں انتہائی بے چینی محسوس ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملزم کثرت سے جنسی اشارے والے ریمارکس دیتا تھا اور نامناسب رویے کا ایک مستقل پیٹرن برقرار رکھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ "حتیٰ کہ ویک اینڈ پر، خاص طور پر ہفتے کے دن، وہ مجھے دفتر بلاتے تھے یا بیرونی ملاقاتوں کا اہتمام کرتے تھے، جس سے مجھے کوئی چھٹی نہیں ملتی تھی۔"
Comments
0 comment