تحریک انصاف پر پابندی کی کن جماعتوں نے مخالفت کردی؟

تحریک انصاف پر پابندی کی کن جماعتوں نے مخالفت کردی؟

حکومت کی اتحادی جماعت پیپلزپارٹی نے بھی پابندی کی مخالفت کردی
تحریک انصاف پر پابندی کی کن جماعتوں نے مخالفت کردی؟

عمیر دبیر

|

15 Jul 2024

اسلام آباد: حکومت کی جانب سے تحریک انصاف پر بطور سیاسی جماعت پابندی عائد کرنے اور عمران خان، عارف علوی، قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

حکومت نے مختلف واقعات جن میں سانحہ نو مئی، ماضی میں اسمبلی کی تحلیل، امریکی ایوان سے قرارداد کی منظوری سمیت دیگر وجوہات پر تحریک انصاف پر بطور سیاسی جماعت مکمل پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے بتایا تھا کہ اس حوالے سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جائے گی جبکہ کابینہ کی مںظوری کے بعد آرٹیکل 6 کی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔

تحریک انصاف نے حکومتی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے پابندی کو خام خیالی قرار دیا جبکہ وزیراعلیٰ نے سوال کیا کہ ’کیا اب فارم 47 سے جعلی مینڈیٹ لینے والے تحریک انصاف پر پابندی لگائیں گے؟‘۔

تحریک انصاف نے اس پابندی کو غیر جمہوری اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے تمام فارمز پر مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی

حکومت کی اتحادی جماعت پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن سینٹرل ایگزیکٹو کونسل رضا ربانی نے تحریک انصاف پر پابندی کے حکومتی فیصلے پر شدید تنقید کی اور اُسے آمرانہ قرار دے دیا۔

اس کے علاوہ پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب نے بھی پابندی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی سے سیاسی اختلاف کا مطلب اور مقصد پابندی نہیں ہے۔

اے این پی

اس کے علاوہ عوامی نیشنل پارٹی نے حکومتی فیصلے کو مسترد کردیا۔

جماعت اسلامی

جماعت اسلامی پاکستان نے تحریک انصاف پر پابندی کے حکومتی فیصلے کو فاشزم قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مخالفت کردی ہے۔

ایچ آر سی پی 

ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان (ایچ آرسی پی) نے حکومت کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی آئی ٹی )  پر پابندی کے فیصلے کو غیرآئینی قرار دیتے ہوئے اسے  فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

عوام پاکستان پارٹی

عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور نواز شریف کے سابق دیرینہ ساتھی شاہد خاقان عباسی نے بھی پی ٹی آئی پر پابندی کی مخالفت کرتے ہوئے حکومت کو آرٹیکل 6 کی کارروائی سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر معاملہ عدالت گیا تو پھر سب رگڑے میں آئیں گے۔

مولانا فضل الرحمان

جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی تحریک انصاف پر پابندی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی قوتوں کے خلاف طاقت کے استعمال سے ملک میں سیاسی انتشار مزید بڑھے گا، انہوں نے مسائل کا حل ملک میں فوری اور شفاف انتخابات کو قرار دیتے ہوئے فوج سے اپنے آئینی امور انجام دینے کا بھی مطالبہ کیا۔

قومی وطن پارٹی 

قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤنے پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے غیر سیاسی اورغیر جمہوری رویہ قرار دیا۔

جمیعت علما اسلام

جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری نے اپنے بیان میں کہا کہ سیاسی جماعتوں پر پابندی کی باتیں مناسب نہیں، حکومتی ڈرامہ اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے ہے اور ویسے بھی پابندی سیاسی مسائل کا حل نہیں اس سے معاشی اور سیاسی بحران مزید بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایسے فیصلے سیاسی نہیں آمرانہ سوچ کی عکاسی کرتے ہیں، اصل عوامی مسائل پر وزراء توجہ نہیں دے رہے، مہنگائی اور ٹیکسز کی بھر مار نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے، سیاسی مسائل طاقت سے نہیں سیاسی میدان میں حل ہوتے ہیں۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!