ٹرمپ چاہیں اور ایک بیان دیں تو عمران خان رہا ہوسکتے ہیں، قاسم

ٹرمپ چاہیں اور ایک بیان دیں تو عمران خان رہا ہوسکتے ہیں، قاسم

عمران خان کے بیٹے کا امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو
ٹرمپ چاہیں اور ایک بیان دیں تو عمران خان رہا ہوسکتے ہیں، قاسم

ویب ڈیسک

|

2 Aug 2025

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے بیٹے قاسم خان کا خیال ہے کہ ان کے والد کی قید امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت کے بغیر ختم نہیں ہوگی۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر ٹرمپ عمران خان کے حق میں "کوئی بیان دیتے ہیں"، تو ان کے والد کو رہا کر دیا جائے گا۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عمران خان کے دونوں بیٹے، سلیمان اور قاسم، حال ہی میں امریکہ کا دورہ کر چکے ہیں، جو ٹرمپ انتظامیہ کے کسی بھی عہدیدار سے ملاقات کے بغیر ختم ہوا۔

اپنے والد کی رہائی کے لیے چلائی جانے والی مہم کے دوران، دونوں بھائیوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی رچرڈ گرینل سے بھی ملاقات کی۔

تاہم، ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات غیر منصوبہ بند تھی اور ایک سکھ وفد کے ساتھ گرینل کی پہلے سے طے شدہ تقریب کے دوران ہوئی تھی، اور یہ ایک بامعنی گفتگو سے زیادہ ایک تصویر کھنچوانے کا موقع تھا۔

پیئرس مورگن کے ایک شو میں حال ہی میں شرکت کے دوران، قاسم خان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے کوئی پیغام دینا چاہیں گے؟

جواب میں، انہوں نے کہا کہ وہ ٹرمپ کو واحد شخص سمجھتے ہیں جو "صورتحال کو بدل سکتے ہیں"۔

قاسم نے گرینل کے ساتھ اپنی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ گرینل عمران خان کے "بڑے حامی" ہیں اور وہ سوشل میڈیا پر ان کے حق میں پوسٹس بھی شیئر کرتے ہیں۔ "ہم جانتے ہیں کہ ٹرمپ کے ہمارے والد کے ساتھ بہت اچھے تعلقات تھے اور اس کے برعکس بھی ایسا ہی تھا؛ جب وہ دونوں عہدے پر تھے تو ان کی بہت اچھی گفتگو ہوتی تھی، اور ان کے درمیان ایک دوسرے کے لیے باہمی احترام نظر آتا تھا۔"

قاسم خان نے مزید کہا، "اگر ٹرمپ کسی بھی طرح سے کوئی بیان دینے کے قابل ہوں، تو وہ وہاں کے اسٹیبلشمنٹ سے بات کریں، ہمارے والد رہا ہو جائیں گے، اور وہ ان چند افراد میں سے ایک ہوں گے جن کی بات چیت اثر انداز ہو سکتی ہے، اور ہم ان کے ساتھ بات چیت کرنا پسند کریں گے اور ان سے کچھ مدد کی امید رکھتے ہیں۔"

عمران خان کے بڑے بیٹے سلیمان نے اپنے والد سے طویل عرصے تک رابطہ نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا، اور بتایا کہ انہیں اپنے والد سے ملے ہوئے تین سال ہو چکے ہیں، اور چار ماہ سے ان سے ٹیلی فون پر بھی کوئی بات نہیں ہوئی۔

قاسم خان نے بھی اپنے بھائی کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے، اپنے والد کی صحت کے بارے میں تشویش ظاہر کی اور اسے ایک تکلیف دہ صورتحال قرار دیا۔ انہوں نے عمران خان کی قید کے ابتدائی دنوں کو یاد کیا جب وہ باقاعدگی سے اپنے والد سے بات کرتے تھے۔

عمران خان کے بیٹوں نے کہا کہ وہ عام طور پر عوامی سطح پر بات نہیں کرتے، لیکن اب وہ پریشان ہیں کیونکہ وہ اتنے لمبے عرصے سے اپنے والد سے رابطے میں نہیں ہیں۔

قاسم خان نے مزید کہا، "جب ہم نے پاکستان جانے کا ارادہ ظاہر کیا، تو پاکستانی حکومت کے کچھ لوگوں نے ہمیں بتایا کہ ہمیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ ہمیں خاندان کے افراد، اندرونی ذرائع اور مختلف لوگوں سے بھی اسی طرح کی دھمکیاں ملی ہیں۔"

اس کے باوجود، انہوں نے کہا کہ "ہم ویزا حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم نے ویزا کے لیے درخواست دی ہے لیکن ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا، دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔"

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!