3 hours ago
ماہرین نے نیا رنگ دریافت کرلیا

ویب ڈیسک
|
21 Apr 2025
سائنسی ماہرین نے ایک نیا رنگ دریافت کیا ہے جسے پہلے کبھی انسانی آنکھ نے نہیں دیکھا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، سائنسدانوں نے ایک ایسا نیا رنگ دریافت کیا ہے جو اس سے پہلے کسی انسان نے نہیں دیکھا۔
ماہرین نے اس رنگ کو "اولو" (Cyan) کا نام دیا گیا ہے، جس کا نیلے اور سبز رنگ کے درمیان ایک منفرد شیڈ ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے محققین کی ٹیم نے ریٹینا کے مخصوص خلیات (کون سیلز) کو لیزر کے ذریعے متحرک کر کے اس رنگ کو دیکھنے میں کامیابی حاصل کی۔
تحقیق میں شامل پروفیسر این جی کے مطابق، "اولو کسی بھی فطری رنگ سے زیادہ شدید اور واضح ہے جو ہم عام طور پر دیکھتے ہیں۔"
تجربے کے دوران، سائنسدانوں نے شرکاء کی آنکھوں میں لیزر کی مخصوص روشنی ڈالی، جس سے صرف "ایم کون سیلز" (جو سبز روشنی کے لیے حساس ہوتے ہیں) متحرک ہوئے۔
عام حالات میں، آنکھ کا ریٹینا مختلف رنگوں کو دیکھنے کے لیے متعدد خلیات کو یکجا طور پر استعمال کرتا ہے، لیکن اس تحقیق میں صرف ایک قسم کے خلیات کو فعال کیا گیا، جس کی وجہ سے دماغ نے ایک ایسا رنگ محسوس کیا جو فطرت میں موجود نہیں ہے۔
تحقیق کے مطابق، "اولو" کو عام حالات میں آنکھ سے نہیں دیکھا جا سکتا، بلکہ اسے صرف لیزر اور خاص آپٹیکل ڈیوائسز کی مدد سے ہی محسوس کیا جا سکتا ہے۔
یہ دریافت نہ صرف بصری سائنس میں ایک اہم پیشرفت ہے، بلکہ اس سے رنگوں کی بینائی سے متعلق امراض، جیسے کلر بلائنڈنیس، کے علاج میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کے نتائج سے آنکھ اور دماغ کے درمیان رنگوں کی ترسیل کے عمل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملے گی۔ یہ ٹیکنالوجی مستقبل میں مصنوعی بصارت اور ڈسپلے ٹیکنالوجی کو بھی تبدیل کر سکتی ہے۔
اس دریافت پر ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے، لیکن یہ ایک دلچسپ اور انقلابی پیشرفت ہے جو انسانی بصارت کی حدود کو وسیع کرتی ہے۔
Comments
0 comment