علما کا دباؤ، پولیس سوات واقعے کے ملزمان کی گرفتاری میں ناکام

علما کا دباؤ، پولیس سوات واقعے کے ملزمان کی گرفتاری میں ناکام

پولیس نے ۲ افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے
علما کا دباؤ، پولیس سوات واقعے کے ملزمان کی گرفتاری میں ناکام

ویب ڈیسک

|

22 Jun 2024

مقامی علما اور مذہبی شخصیات کے دباؤ کی وجہ سے سوات پولیس سیاح کو بہیمانہ طریقے سے قتل کے بعد سے اب تک کسی ملزم کو گرفتار نہیں کرسکی۔

واضح رہے کہ جمعرات کی رات سوات کے علاقے مدین میں مشتعل ہجوم نے قرآن پاک کی بے حرمتی اور توہین کرنے کے الزام میں سیالکوٹ سے آئے ایک شہری کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد برہنہ کر کے سڑکوں پر گھسیٹا اور پھر اُسے آگ میں جلا کر مار ڈالا تھا۔

مقامی ذرائع کے مطابق ہجوم کو بازار اور مساجد میں اعلانات کے ذریعے بھڑکایا گیا اور بتایا گیا کہ ایک شخص نے مذہب کی توہین جبکہ قرآن کے اوراق کو نذر آتش کیا ہے۔

پولیس صورتحال پر قابو پانے میں ناکام رہی اور مشتبہ شخص کو ان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہجوم نے تھانے پر دھاوا بول دیا۔ بعد میں، ہجوم نے متاثرہ کو برہنہ حالت میں سڑک پر پیش کیا، اس پر پتھراؤ کیا، اور پھر اسے آگ لگا دی۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق مقتول سیالکوٹ سے عید کی چھٹیاں گزارنے سوات آیا تھا۔ تاہم، پولیس نے اس شخص کو زندہ جلانے کے الزام میں سینکڑوں میں سے صرف دو افراد کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ مقامی علما اور مذہبی شخصیات کے دباؤ کی وجہ سے ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے، اس افسوسناک واقعے کے بعد مذہبی اسکالرز نے ہجومی تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام مناسب تحقیقات اور شواہد کے بغیر محض الزامات پر کسی کو قتل کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!