7 hours ago
بھارت میں 15 سالہ مسلمان لڑکے کے ساتھ انسانیت سوز سلوک، انتہا پسندوں نے پیشاب پلا دیا

ویب ڈیسک
|
29 Apr 2025
علی گڑھ کے رسول گنج علاقے میں ایک افسوسناک واقعے میں ہندوتوا نظریے سے وابستہ افراد نے ایک 15 سالہ مسلم طالبعلم کو ہراساں کیا اور اس کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق طالب علم اسکول سے واپسی پر اپنے گھر جا رہا تھا۔ مقامی ذرائع کے مطابق، لڑکے کو زبردستی پاکستانی پرچم پر پیشاب کرنے پر مجبور کیا گیا، جبکہ موقع پر موجود پولیس اہلکار خاموش تماشائی بنے رہے۔
یہ واقعہ اتوار کی دوپہر دو سے تین بجے کے درمیان پیش آیا جب نویں جماعت کا طالبعلم اپنے دوستوں کے ہمراہ گھر جا رہا تھا۔
لڑکے نے بتایا کہ زمین پر کچھ چسپاں دیکھا جسے وہ اٹھانے لگا، تو اچانک کئی افراد نے اسے گھیر لیا۔ ہندوتوا گروپوں نے نہ صرف اسے مارا پیٹا بلکہ زبردستی اس سے "ہندوستان زندہ باد" اور "بھارت ماتا کی جے" جیسے نعرے بھی لگوائے۔
بعد ازاں، اسے مجبور کیا گیا کہ وہ پاکستانی پرچم کو دوبارہ زمین پر چپکائے اور اس پر پیشاب کرے۔ انتہا پسندوں نے اس سے ہاتھ جوڑ کر معافی منگوانے کی بھی زبردستی کی۔ یہ تمام واقعہ سپرنٹنڈنٹ پولیس کے دفتر کے قریب پیش آیا، لیکن افسوسناک طور پر پولیس نے کوئی مداخلت نہیں کی۔
واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ عوامی دباؤ کے بعد پولیس نے بیان جاری کیا کہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ پولیس ترجمان کے مطابق، "ہم نے معاملے کا نوٹس لیا ہے، متاثرہ لڑکے کو بیان دینے کے لیے بلایا گیا ہے، اور اس کی روشنی میں مزید کارروائی کی جائے گی۔"
متاثرہ طالبعلم کے والد ایک دیہاڑی دار مزدور ہیں، اور لڑکے نے مقامی افراد کو بتایا کہ وہ محض ایک معصوم حرکت کر رہا تھا، لیکن اسے انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔
اس واقعے نے ایک بار پھر بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی انتہاپسندی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بے حسی کو اجاگر کر دیا ہے۔
Comments
0 comment