کراچی: طالبہ اغوائ، ملزمان کا گھر پر حملہ اور 20 لاکھ تاوان کا مطالبہ

کراچی: طالبہ اغوائ، ملزمان کا گھر پر حملہ اور 20 لاکھ تاوان کا مطالبہ

16 سالہ علیشاہ 30 ستمبر 2025 کی صبح گھر سے معمول کے مطابق کالج کیلیے نکلی تاہم وہ گھر واپس نہیں لوٹی۔
کراچی: طالبہ اغوائ، ملزمان کا گھر پر حملہ اور 20 لاکھ تاوان کا مطالبہ

Webdesk

|

26 Oct 2025

کراچی: شہر قائد کے علاقے سرجانی ٹائون سے 30 ستمبر کو مبینہ طور پر اغوا ہونے والی کالج کی 16 سالہ طالبہ کے کیس کی کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی جبکہ ملزمان نے 20 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سرجانی ٹائون سیکٹر ایل ون کی رہائشی 16 سالہ علیشاہ 30 ستمبر 2025 کی صبح گھر سے معمول کے مطابق کالج کیلیے نکلی تاہم وہ گھر واپس نہیں لوٹی۔

ابتدا میں والدین نے بچی کو تلاش کی تاہم کوئی کامیابی نہیں مل سکی جس کے بعد تھانہ سرجانی ٹائون پولیس کو مطلع کیا گیا جس پر پولیس نے والدین کو صبر کی تلقین کی اور یقین دہانی کرائی کہ بچی واپس آجائے گی۔

اس ضمن میں مغویہ علیشاہ کی والدہ صائمہ نے بتایا کہ اغوا ہونے کے چار روز بعد رفیق بگٹی نامی شخص نے 20 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا اور پولیس کو مطلع کرنے یا قانونی کارروائی کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔

مغویہ کی والدہ کے مطابق تاوان کے مطالبے کے بعد 6 اکتوبر کو تھانے اور افسران کو درخواست دی مگر کچھ نہ ہوسکا اور پھر 15 اکتوبر کو تھانہ سرجانی ٹان میں مقدمہ ایف آئی آر نمبر 135/25 دفعہ 365 بی سے درج کیا گیا۔

والدہ نے دعوی کیا کہ پولیس نے مقدمہ بھی رشوت لینے کے بعد درج کیا تاہم اس حوالے سے تھانہ سرجانی کے ہیڈ محرر نے انکار کیا ہے۔

15 اکتوبر کو مقدمہ اندراج کے بعد اس کیس کی تفتیش ایک ایسے افسر کو دی گئی جو کورس کی وجہ سے چھٹیوں پر تھا اور ایک روز قبل 24 اکتوبر کو ڈیوٹی جوائن کر کے پہلی بار وقوعہ کا دورہ کر کے بیانات قلمبند کیے ہیں۔

والدہ کے مطابق ایف آئی آر اندراج کے بعد ملزمان رفیق بگٹی، محمد علی، علی اور منظر نے تین سے چار بار ان کے گھر آکر دھمکیاں دیں اور کہا کہ اگر تاوان ادا نہ کیا تو انہیں اور بیٹی کو قتل کردیا جائے گا۔

پھر ہم نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جس پر 21 نومبر کو جسٹس تسلیم سلطانہ نے سماعت کرتے ہوئے ایس ایچ او سمیت دیگر متعلقہ افراد کو نوٹس ارسال کیے۔

ہائیکورٹ میں سلمان مجاہد بلوچ اس کیس کی پیروی کررہے ہیں، جنہوں نے بتایا کہ جج نے ایس ایچ و کو ہدایت کی ہے کہ وہ آئندہ سماعت پر مغویہ کو لازمی عدالت میں پیش کرے۔والدہ کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں سماعت کے بعد ملزمان نے گھر آکر دھمکیاں دیں جبکہ 24 اکتوبر کی درمیان رات 8 مسلح ملزمان نے گھر میں دھاوا بولا اور فائرنگ بھی کی۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!